کوئٹہ: بلوچستان کے سیاسی رہنماؤں نے وزیراعظم کی جانب سے پانامالیکس سے متعلق کمیشن کے قیام کو خوش آئند عمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری استحکام آئین کی بالادستی ملک کی ترقی اور عوام کی فلاح کیلئے ضروری ہے کہ احتساب کے شفاف عمل کو نافذ کیا جائے نیشنل پارٹی کے مرکزی صدرسینیٹرمیرحاصل خان بزنجو نے ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ کو پانامالیکس سے متعلق خط لکھنے کا اعلان اچھا اقدام ہے پارلیمنٹ میں بھی اتحادی جماعتوں نے اس پر زور دیا تھا اور اب ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت اور اپوزیشن کو اس پراطمینان ہو چکا ہے تاہم اگر چیف جسٹس آف پاکستان اس معاملے کی تحقیقات سے انکار کرتے ہیں تو پانامالیکس کی تحقیقات کے معاملے کو پارلیمنٹ میں لایاجائے اور اس کیلئے تحقیقاتی کمیشن کی سربراہی اپوزیشن لیڈر کو دی جائے تاکہ شکوک و شبہات پیدا نہ ہوں انہوں نے کہا کہ درحقیقت کرپشن کیخلاف جس طرح کی قانون سازی کی ملک کو ضرورت ہے اس طرز کی قانون سازی نہیں ہوئی کرپشن کے خاتمہ کیلئے ضروری ہے کہ ایک ایسا کمیشن تشکیل دیا جائے تو کرپشن کیخلاف قانون سازی کا بغورجائزہ لے اور اس میں بہتری لائے تاکہ کرپشن سے پاک معاشرے کی تشکیل ممکن ہو سکے بلوچستان نیشنل پارٹی رہنماء سینیٹر ڈاکٹرجہانزیب جمالدینی نے وزیراعظم کے اعلان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیر سے ہی سہی تاہم یہ ایک اچھا اقدام ہے اگر تحقیقاتی کمیشن کا اعلان پہلے ہی کر دیا جاتا تو میڈیا پر بلاجواز تبصروں سے بچا جاسکتا تھا اب ہمیں امید ہے کہ کمیشن تحقیقات کرے گی تاہم دیکھنا یہ ہے کہ آف شورکمپنیاں اس کمیشن کو جواب دے ہیں اور اگر انہوں نے اس ضمن میں جواب نہ دیا تو اس کمیشن کی تحقیقات میں کچھ سامنے نہیں آئے گا انہوں نے کہا کہ درحقیقت اب تک پاکستان میں احتساب کا شفاف عمل نافذ نہیں ہوا اس سے قبل بھی بہت سے کمیشن قائم ہوئے تحقیقاتی کمیٹیاں بنیں مگر اس کے نتائج سامنے نہیں آئے دیکھنا یہ ہے کہ احتساب کون کرے گا انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی جانب سے جس طرح فوج میں احتساب کے عمل کو شروع کیا گیا یہ اچھا اقدام ہے تاہم اب دیکھنا یہ ہوگا کہ کیا کمیشن کی سفارشات پر بھی من و عن عمل ہو گا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے تحقیقاتی کمیشن سے متعلق اپنا اعلان کرکے یہ واضع کر دیا ہے کہ ہم گھبرانے والے نہیں اور جو اعلان آج ان کی جانب سے کیا گیا اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی اب الزامات کی سیاست دم توڑ رہی ہے انہوں نے کہا کہ آج وزیراعظم پاکستان کی قیادت میں ملک میں مستحکم جمہوریت کا قیام ممکن ہورہا ہے اور ایسے حالات میں ملک الزامات کی سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتا ہم سمجھتے ہیں کہ شفاف احتسابی عمل اس ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتا ہے جس کیلئے پاکستان مسلم لیگ (ن) ہمہ وقت تیار ہے بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے سربراہ سینیٹر میراسرار زہری نے کہا کہ پانامالیکس کا معاملہ وزیراعظم کے اپنے بچوں کے بیانات کی وجہ سے متنازعہ بنا اس کی تحقیقات کرنا کوئی بڑا مسئلہ نہیں دیکھنا یہ ہے کہ یہاں سے پیسے کس روٹ سے گئے ہیں اس کیلئے آڈٹ کمپنیاں موجود ہیں تاہم جس طرح چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے اپنے ادارے میں خود احتسابی عمل شروع کیا وزیراعظم بھی جمہوری ادارے کے سربراہ ہیں اور انہیں بھی چاہئے تھا کہ وہ خود احتساب کا عمل شروع کرتے ہوئے اقدامات اٹھاتے اس معاملے کوپارلیمنٹ میں لاکر بحث کی جاتی تاکہ عوام کے سامنے سب چیزیں صاف ہو جاتیں کیونکہ چند غلط لوگوں کی وجہ سے تمام سیاسی لوگوں پر تہمت لگ رہی ہے جو درست نہیں تاہم دیکھنا یہ ہے کہ اب تحقیقاتی کمیشن کی سفارشات پر کس طرح عملدرآمد کیاجاتا ہے ۔