|

وقتِ اشاعت :   April 23 – 2016

کوئٹہ: کوئٹہ کلب لمیٹڈ میں محکمہ برائے تحفظ جنگلات وجنگلی حیات ڈیپارٹمنٹ ،گورنمنٹ آف بلوچستان اور ہیڈکوارٹر سدرن کمانڈ کے باہمی اشتراک سے سیمینار منعقد ہوا۔ تقریب کے مہمان خصوصی چیف آف جھالاوان عزت مآب نواب ثناء اللہ خان زہری وزیر اعلیٰ بلوچستان تھے۔ تقریب کے آخر میں سیمینار کا اعلامیہ وزیر اعلیٰ صاحب کو پیش کیا گیا جس کے چیدہ چیدہ نکات مندرجہ ذیل ہیں:-۱۔عوام الناس کی آگاہی برائے جنگلات اور جنگلی حیات بہت کم ہے جس کے لیے میڈیا کوفعا ل کردار ادا کرنا چاہیے ۔ آگاہی ورکشاپس ،سیمینارز اور نیوز لیٹرز کاباقاعدہ انعقاد اوراشاعت اس سلسلے کی اہم کڑی ہیں ۔۲۔غیر قانونی شکار اور جال کے ذریعے پرندے پکڑنے والوں کے خلاف مروجہ قوانین کے تحت کاروائی کی جانی چاہیے ۔اس سلسلے میں ایف سی بلوچستان سے تعاون کی درخواست کی جاتی ہے۔۳۔سیاحت کے فروغ کے لیے ٹکا ٹو پہاڑمیں 2-3گیم ہٹس بنانے کی منظوری دی جائے۔۴۔پورے صوبہ بلوچستان میں جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کویقینی بنانے کے لیے سٹاف کم ہے، جسکوبڑھانے کی ضرورت ہے جو کہ میرٹ کے مطابق ہونا چاہیے۔ اس مقصد کے لیے مقامی لوگوں کی تعیناتی کی سفارش کی جاتی ہے۔ ۵۔محکمہ جنگلات کی زمین پر غیر قانونی قبضے کی حوصلہ شکنی کی جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مروجہ قوانین کے تحت کاروائی کی جانی چاہیے۔ ۶۔جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے مقامی علاقے کی تنظیمیں جیسے کہ ٹکا ٹو تنظیم ہے کی حوصلہ افزائی اور مدد کرنی چاہیے ۔جنگلاتاور جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے مقامی لوگوں کو ملازمتیں دی جائیں ۔۷۔گورنمنٹ آف بلوچستان شکار کلب جو کہ جنگلات اور جنگلی حیات ڈیپارٹمنٹ کے باہمی اشتراک سے وجود میں آئے گا،جنگلی حیات کے تحفظ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔اس سلسلے میں مقامی رضاکاروں کی مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔ جنگلات کے تحفظ ، سکڑنے اور علیحدگی پر محکمہ جنگلات اور جنگلی حیات کوفعال کردارادا کرنے کی ضرورت ہے۔ کوۂ سلمان کو بذریعہ لورا لائی ، زیارت ، زرغون اور ٹکا ٹو پہاڑسے ملانے کو یقینی بنایا جائے۔ جنگلات اگاؤ مہم کی حوصلہ افزائی مختلف تنظیموں اور متعلقہ محکموں کے ذریعے کی جائے تا کہ جنگلات اور نباتاتی حیات کا تحفظ کیا جاسکے ۔ کو ہ مردار پر زیادہ سے زیادہ درخت اگانے چاہیءں اور غیر قانونی درخت کاٹنے والوں کے خلاف قوانین کے مطابق بلا تفریق کاروائی کی جانی چاہیے ۔