|

وقتِ اشاعت :   April 25 – 2016

اسلام آباد: پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر مہدی ہنردوست نے کہا ہے کہ ایران پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ بننے کو تیار ہے‘ ایران پاکستان کی توانائی کے شعبے میں مدد کرنے کو تیار ہے۔ ایران نے نہ ماضی میں اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف کسی ملک کو استعمال کرنے کی اجازت دی اور نہ آئندہ دے گا‘ ایران کے صدر کا دورہ پاکستان ایک اہم سنگ میل تھا‘ اس دورہ کے موقع پر پاکستانی میڈیا میں ایران کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی خبریں شائع اور نشر ہونے پر ہمیں بہت دکھ ہوا‘ اگر افغانستان میں امن اور استحکام ہوگا تو پاکستان اور ایران میں بھی امن اور استحکام ہوگا۔ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے اور اس کا حل بھی عالمی ہونا چاہیے۔ ایران پاکستان اور بھارت کے درمیان اختلافات کو دور کرنے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ایران پاکستان کی سلامتی اور دفاع کو اپنی سلامتی اور دفاع سمجھتا ہے۔ ایران اور پاکستان کے درمیان کوئی غلط فہمی پیدا نہیں کر سکتا۔ پاکستان کے خلاف ایرانی سرزمین استعمال ہونے کی خبریں سو فیصد بے بنیاد اور غلط ہیں دونوں ممالک کے درمیان انتہائی برادران اور قریبی تعلقات ہیں۔ لیکن دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم بہت کم ہے۔ اس حوالے سے دونوں ممالک کی قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ باہمی تجارت کو پانچ ارب ڈالر تک لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان اپنی دوستی کو کاروباری ‘ تجارتی اور اقتصادی دوستی میں بدلیں گے۔ ایرانی صدر کا دورہ انتہائی کامیاب رہا اس دورے کے دوران دونوں ممالک نے انتہائی اہم معاہدوں پر دستخط کئے۔ ان معاہدوں کو پائیہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر پاکستان کا تاریخی دورہ کیا کہ میڈیا پر ناخوشگوار خبر نے دونوں ممالک کے مفاد کے منافی تھی جب یہ خبر میڈیا کے ذریعے سامنے آئی تو اس پر بہت شور شرابہ ہوا ہم نے یہ معاملہ پاکستانی حکام کے ساتھ اٹھایا اور انہیں باور کرایا کہ ایران پاکستان کا آزمودہ دوست ہے اور ایران اپنی سرزمین کسی صورت میں پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے اکثر ممالک دہشت گردی کا شکار ہیں ایران اور پاکستان انسداد دہشت گردی کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کررہے ہیں بدقسمتی سے دنیا کے چند بڑے ممالک دہشت گردی کے حوالے سے دوہری پالیسی رکھتے ہیں ایک طرف وہ دہشت گردی کے خاتمے کی بات کرتے ہیں دوسری طرف دہشت گردوں کو سپورٹ کرتے ہیں۔ پاکستان کی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کوششیں قابل قدر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان مختلف میگا پراجیکٹ پر کام کررہے ہیں جن میں ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ شامل ہے ایران اور پاکستان نے پانچ سالہ اقتصادی پلان ترتیب دیا ہے ۔ دونوں ممالک سمگلنگ کا خاتمہ‘ ٹرانسپورٹ‘ جہاز رانی‘ بینکنگ‘ ٹیکس کے نظام اور دیگر شعبوں میں تعاون کو بڑھائیں گے۔ ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے سے پاکستان کی معیشت کیلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ ایران نے پاکستان کی قیادت کی مفاہمتی کوششوں کا خیر مقدم کیا ہے وزیراعظم نواز شریف نے دونوں سعودی عرب اور ایران ممالک کے درمیان کشیدگی کے خاتمے میں مثبت کردار ادا کیا۔