|

وقتِ اشاعت :   April 27 – 2016

کوئٹہ: سیکرٹری داخلہ بلوچستان اکبر حسین درانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مفاہمتی پالیسی کے تحت اب تک ایک ہزار 85 فراریوں نے حکومت کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں جن میں درجن سے زائد اہم کمانڈر بھی شامل ہیں ۔ گزشتہ روز ایک ا نٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں مفاہمتی عمل کے تحت اب تک ایک ہزار 85 فراریوں نے حکومت کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں جن میں ایک درجن سے زائد اہم کمانڈر بھی شامل ہیں ہتھیار ڈالنے والے فراریوں کو معاشرے کے اچھے فرد بنانے کے لئے ان کی بحالی کا کام بھی تیزی سے جاری ہے اس سلسلے میں حکومت نے انتظام کر رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ہتھیار ڈالنے والے افراد کی بڑی تعداد کو فی کس پانچ پانچ لاکھ روپے کی ادائیگی بھی کی جاچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت اب تک 12 ہزار 2 سو 34 جرائم پیشہ افراد اور شر پسند عناصر کو حراست میں لیا جاچکا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبہ بھر میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت 2 ہزار 6 سو 22 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے جاچکے ہیں جن میں 3 سو 23 جرائم پیشہ افراد اور شر پسندوں کو مزاحمت کے دوران ہلاک کیا گیا جبکہ 72 کو زخمی حالت میں گرفتار کیا جاچکا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کارروائیوں کے دوران مشتبہ افراد اور شر پسندوں کی بڑی تعداد کو حراست میں بھی لیا جاچکا ہے جن سے بڑی تعدا دمیں اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کرلی گئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال کی بہتری کے لئے پولیس ، لیویز ، فرنٹیر کور اور انٹیلی جنس ادارے اہم کردار ادا کررہے ہیں ۔