|

وقتِ اشاعت :   April 28 – 2016

اسلام آباد: سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ سے سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام اپنی ہی سرزمین کے وسائل سے محروم ہیں پنجاب سمیت دیگر صوبوں میں سوئی گیس سے صنعتیں اور گھریلو صارفین مستفید ہو رہے ہیں لیکن بلوچستان کے 18اضلاع سمیت 56تحصیلیں گیس کی سہولت سے محروم ہیں ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے قائمہ کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقے کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام کے ساتھ امتیازی سلوک کسی صورت برداشت نہیں موسم سرما میں بلوچستان کے علاقے بشمول صوبائی دارالحکومت عوام کو گیس کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے امیر صوبے کے علاقے زیارت ‘ قلات ‘ ڈیرہ بگٹی کے عوام کو تاحال گیس فراہم نہیں کی گئی ہے سوئی سدرن گیس کمپنی انتظامیہ کا رویہ بھی ناروا ہے کنٹریکٹ ملازمین کو فوری طور پر مستقل کیا جائے نوکریوں میں بلوچستان کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو خصوصی اہمیت دی جائے تاحال بلوچستان کو گیس کی رائلٹی نہیں دی گئی کسی علاقے میں اگر کوئی میگا پروجیکٹس شروع کیا جاتا ہے تو کمپنی آمدن کا 10سے 15فیصد ریونیو علاقے کی ترقی و خوشحالی پر خرچ کرے لیکن بلوچستان میں ایسی کوئی صورتحال نظر نہیں آ رہی پنجاب کی گیس 5فیصد اور بلوچستان کی 70فیصد ہونے کے باوجود پنجاب کے عوام کو گیس کی سہولت میسر ہے بلوچستان کے عوام اس سے محروم ہیں اجلاس میں ایم ڈی پی پی ایل ‘ ایم ڈی او جی ڈی سی ایل ‘ ایم ڈی سیندک پروجیکٹ دیگر اعلیٰ وفاقی افسران نے بھی شرکت کی ۔