کوئٹہ: بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس مہینے کے پہلے ہفتے میں فورسز نے قلات کے مختلف علاقوں میں بمباری کرکے کئی نہتے بلوچوں کو شہید کیا۔ جس کی مختلف اداروں کی جانب سے زبانی کلامی مذمت بھی سامنے آئی۔ مگر عملی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے فورسز کا فضائیہ اور زمینی فوج انہی علاقوں میں ایک اور اسی قسم کی آپریشن میں مصروف ہے۔ اس مرحلے کے آج پانچویں دن بھی مختلف علاقوں کاگھیراؤ اور فضائی بمباری جاری رہا۔جوہان ، ناگاہو اور نرمک و گرد و نواع کے علاقے گھیراؤ میں ہیں اور بلوچ فرزندوں کی شہادت سمیت بے شمار مال مویشیوں کی ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔تاہم مزکورہ علاقے محاصرہ ہونے کی وجہ سے صحیح نقصانات کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ بمباری و زمینی کارروائی سے کئی ایکڑ جنگلی حیات کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ ان علاقوں میں لوگوں کے پینے کے پانی کے ذرائع چشموں وغیرہ کوکیمیکل ڈال کر زہر آلود بنایا گیا ہے۔ زہریلا پانی پینے سے بھی مال مویشی ہلاک ہوئے ہیں۔اس وقت بلوچستان میں کارروائیوں نے بلوچ قوم کی صورتحال کو شام، فلسطین، عراق و افغانستان کی صورتحال و بوکوحرام کی کارروائیوں سے بھی گھمبیر اور ہولناک بنا دیا ہے۔ حکمران کی ’’ہر قیمت پر اقتصادی رہداری کو مکمل‘‘ کرکے کی دھمکی کے گزشتہ دنوں اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کی دھمکی آمیز باتیں بھی عالمی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔جس میں ایک طرح سے ملیحہ لودھی نے اعتراف بھی کیا ہے کہ CPEC کی تکمیل کیلئے بلوچستان میں کارروائی ہورہی ہے اور CPEC کی تحفظ کیلئے یہ جاری رہیں گی۔ مگر عالمی اداروں کی خاموشی کی وجہ سے یہ صورتحال طول پکڑنے کے ساتھ ساتھ دنیا کی آنکھوں سے اوجھل غیر انسانی مظالم کا باب بن رہا ہے۔ان مسائل کو میڈیا و انسانی حقوق کے اداروں تک پہنچنے سے روکنے کیلئے فورسزنے صحافی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو بلوچستان میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ترجمان نے کہا کہ اس مہینے اب تک جو آپریشن،اغوا، مارو اور پھینکو اور بمباری سے ہلاکتیں ، جو سامنے آکر معلوم ہوئی ہیں، ان سے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ آپریشنوں میں 72 بلوچوں کو قتل اور 99 بلوچوں کو اغوا کے بعد فورسز نے غائب کیا ہے۔جس میں قلات آپریشن میں اغوا ہونے والوں کی تعداد شامل نہیں کیونکہ ان علاقوں میں رسائی میں اب بھی مشکلات درپیش ہیں۔اتنے انسانی جانوں کے ضیاع پر اقوام متحدہ و عالمی طاقتوں کی خاموشی حیرت انگیز ہے۔