|

وقتِ اشاعت :   April 30 – 2016

خضدار: جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈپٹی چیئر مین سینٹ مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام کے قائدین نے ہمیشہ ملک کے نظریاتی وجغر ا فیا ئی سرحدوں کی حفاظت کی ہے جب بھی ملک میں کوئی بحران آیا ہم نے ملک میں رہکر اس کا مقابلہ کیا کیونکہ ہمارے قائدین کا دامن ہمیشہ صاف رہا کسی بھی قسم کے کرپشن میں ہمارے ہاتھ گندے نہیں ہوئے جن لوگوں نے اقتدار میں آکر اربوں روپیہ کا کرپشن کیا ملک کو بے دردی سے لوٹ کر بیروں ملک جائدادیں بنایا اور جب اقتدار سے الگ ہوئیں تو امریکہ و بر طانیہ کو جائے پناہ جان لیا بدقسمتی یہ ہے جن لوگوں کے شاہ خرچیوں کی وجہ سے ملک میں پیدا ہونے والے ہر بچہ عالمی مالیاتی اداروں کے مقروض ہیں ہمارے اداروں کو وہ لوگ مقدس نظر آتے ہیں جبکہ تحت مشق علماء کرام کو بنایا جا رہا ہے مدارس و مساجد کی تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے ہم نے آدہی زندگی پارلیمنٹ میں گذاردی ہے اس کے باوجود ہمیں برداشت نہ کرنا سمجھ سے بالا تر ہے جن لوگوں نے ریاست کے اندر ریاست بنایا ہے ملک دشمن کاروائیوں میں ملوث ہیں انہوں نے غیر ملکی ایجنٹوں کو پناہ دی ان کو سہولیات فراہم کیا ان کو کیونکر برداشت کیا جارہا ہے جمعیت علماء اسلام مدراس مساجد و علماء کرام کی تقدس کو بچانے کے لئے آخری حدتک جائیگا ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام پاکستان کے جنرل سیکرٹری ڈپٹی چیئر مین سینٹ مولانا عبد االغفور حیدری کلی براہیم زئی وڈھ میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی راہنماء ہائی کورٹ آف بلوچستان کے ریٹائر جج جسٹس عبد القادر مینگل کی جانب اپنے اعزاز میں دئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے جنرل سیکرٹری میونسپل کارپوریشن خضدار کے ڈپٹی میئر مفتی عبد القادر شاہوانی ۔ جمعیت علماء اسلام قلات کے راہنماء مولانا محمد قاسم لہڑی ، جمعیت علماء اسلام خضدار سٹی کے جنرل سیکرٹری مولانا عبد الغفار شاہوانی ، مولانا عنایت اللہ رودینی ، ایڈوکیٹ نعیم مینگل دیگر موجود تھے انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا اس ملک کے قیام و اسلامی نطام کے نفاذ کے لئے بر صغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے تاریخی قربانی پیش کیا لیکن اب یہاں پر اہل اسلام اہل دین کو برداشت نہیں کیا جارہا ہے کھیں بھی کوئی دہشت گردادنہ کاروائی ہوتی ہے علماء کرام کو گرفتار کیا جاتا ہے گویا کہ اہل دین کا وجود اس ملک میں شجرہ ممنوع ہے غیر ملکی ایجنڈے کو ہمارئے اوپر مسلط کیا جاتا ہے مولانا عبغفور حیدری نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ملک کی وحدت کے لئے ہمیشہ قربانیوں کی تاریخ رقم کی ہے جب بھی ملک کے نظریاتی جغرفیائی سرحدوں کو کوئی خطرہ لاحق ہوا ہم میدان میں آئیں اور ملک میں قومی وحدت کو و خطرہ لاحق ہوا تو ہم نے کردار ادا کیا اس کے باوجود ہمارے ملک میں ہمیں برداشت نہ کرنے والے ہمیں کیا پیغام دینا چاہتے ہیں میں جمعیت علماء اسلام اور پارلیمنٹ کے ایک ذمہ دار فرد کی حیثت سے حکومت کو یہ پیگام دینا چاہتا ہوں کہ وہ اس طرح کے کاروائیوں کو ترک کردیں جس سے دینی اداروں و شعائر دین کی تقدس پامال ہوں بصورت دیگر ہم اپنے کارکنوں کو احتجاج کے لئے کال دیں گے پھر جو بھی صورت حال ہوگی اس کی ذمہ داری ارباب اختیار پر ہوگی کم ازکم ہمارے اداروں کو ہماری ترایخ سامنے رکھنا چاہیئے کہ جب ہم خدا مست میدان میں اتر آتے ہیں تو شاہوں کے تاج فوری طور پر اچھلتے ہیں