|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2016

کوئٹہ: سینٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے مواصلات کے چیئر مین سینیٹر داؤد خان اچکزئی ایڈووکیٹ اور کمیٹی کے دیگر اراکین سینیٹر عثمان کاکڑ ‘ روزی خان کاکڑ ‘ سعیدالحسن مندوخیل نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کو نظر انداز کیا جارہا ہے اور بلوچستان میں تاحال کسی منصوبے پر کام شروع نہیں ہوا وزیراعظم اے پی سی کے اعلامیے پر عمل درآمد کو یقینی بناکربلوچستان کے عوام میں پائے جانیوالے تجسس کو ختم کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے سینٹ کمیٹی کے منعقدہ اجلاس کے دوران دی جانیوالی بریفنگ کے دوران اظہار برہمی اور میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا سینٹ کی اسٹنڈنگ کمیٹی برائے مواصلات کاا جلاس اتوار کوکوئٹہ میں چیئر مین سینیٹر داؤد خان اچکزئی ایڈووکیٹ کی صدارت میں ہوا جس میں سیکرٹری مواصلات ،نیشنل ہائی وے نے صوبائی حکام وکمیٹی کو بلوچستان میں جاری منصوبوں سے متعلق بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ شہداد کوٹ سے خضدار سمیت دیگر سڑکوں کو جون 2017ء تک مکمل کرلیا جائے گا اجلاس کے دوران چیئر مین نیشنل ہائی وے کاا جلاس میں نہ آنے اور وفاقی حکومت کے بلوچستان بارے رویے کے خلاف سینیٹر روزی خان کاکڑ اور سینیٹر عثمان کاکڑ نے علامتی واک آؤٹ کیا چیئر مین داؤد خان نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کے کسی منصوبے پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیے پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں نیشنل ہائی وے اور عالمی بنک سمیت دوسرے منصوبوں کو اقتصادی راہداری کے منصوبے ظاہر کیا جارہاہے پاک چین اقتصادی راہداری کے مشرقی روٹ سمیت منصوبوں کے ٹینڈر بھی جاری ہوچکے ہیں جبکہ بلوچستان میں2010ء کے منظور ہونے والے منصوبے بھی التوا ء کا شکار ہیں سینٹ کمیٹی آج کوئٹہ سے ڈیرہ اسماعیل خان اور خضدارتک خود روٹ کادورہ کرے گی اور ہم جائزہ لیں گے کہ مغربی روٹ پرحکومت کے دعوے کہاں تک درست ہیں بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کو چین پنجاب راہداری بنایا جارہا ہے اگر یہی حالت رہی تو یہ منصوبہ 2025ء میں بھی مکمل نہیں ہوسکیں گے بلوچستان کی سیاسی جماعتوں اور بلوچ پشتون صوبے کے عوام کے تحفظات کو دور نہیں کیا جارہا بلوچستان میں اقتصادی راہداری کے منصوبے پر کام نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ مواصلات اور این ایچ اے حکام کی بریفنگ سے واضح ہوگیاہے کہ مغربی روٹ پر کام شروع نہیں ہواوزیر اعظم کے اعلانات صرف کاغذی حد تک ہیں وہ مغربی روٹ نہیں بنانا چاہتے پشتون بلوچ عوام مغربی روٹ پر کسی خوش فہمی میں نہ رہیں گوادربھی بلوچستان کے عوام کیلئے نہیں بلکہ چین کیلئے بن رہا ہے سینیٹر روزی خان کاکڑ نے کہا کہ مشرقی روٹ پر کام کیلئے ٹینڈر بھی ہوچکے ، مغربی روٹ تاحال نظر انداز ہے اوروفاقی وزراء کا رویہ درست نہیں وہ ہمیشہ سینٹ کمیٹی کے اجلاس میں نہیں آتے جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں وفاقی وزراء کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا سینٹ کمیٹی برائے مواصلات کے رکن سینیٹر سعیدالحسن مندوخیل نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کا مغربی روٹ نہ بنا تو حالات ابترہو سکتے ہیں ہم سی پیک کے خلاف نہیں مگر اے پی سی اعلامیہ کے مطابق پہلے مغربی روٹ تعمیر کیا جائے تاکہ بلوچستان کے لوگوں میں پائی جانیوالی بے چینی ختم ہوسکے۔