|

وقتِ اشاعت :   May 3 – 2016

بنوں: وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں سنہرے خوابوں میں خیبر پختونوا کے لوگ پھنسے۔ بنوں میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے لوگ سنہرے خوابوں میں نہیں پھنسے، خیبر پختونخوا کے لوگوں کو سنہرے خوب دکھائے گئے، نیا خیبر پختونخوا کہاں ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے استعفے کے مطالبے پر انہوں نے کہا کہ دھمکیوں سے نہیں ڈرتے نہیں، عوام نے مینڈیٹ دیا ہے آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ کس سے واسطہ پڑا ہے، کسی کے کہنے پر گھر چلے جائیں، آپ سمجھتے کیا ہیں اپنے آپ کو، وقت کے ساتھ ساتھ پتہ لگے گا۔ قبل ازیں جلسے سے خطاب میں جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی – ف) کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ صوبے میں مینڈیٹ کا دعویٰ کرنے والے ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں، ملک میں احتساب ہوگا تو سب کا ہوگا۔ تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ عمران خان کے جلسوں میں اخلاقی اقدار کو پامال کیا جاتا ہے۔ صوبائی حکومت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ صوبائی حکومت کی سب سے بڑی ڈیوٹی چوہوں کو مارنا ہے، چوہوں سے ڈرنے والوں نے پنجاب کے شیر کو للکارا ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا پسماندہ علاقے میں آمد سے ترقی کا آغاز ہو گیا ہے، گزشتہ 67 سال میں پسماندہ علاقوں کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا، ترقی کا یہ سفر جاری رہے گا۔فوٹو: ڈان نیوز خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں وزیر اعظم نوازشریف کے جلسہ گاہ پر جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی- ف) کے امیر مولانا فضل الرحمٰن اور دیگر رہنمائوں قائدین نے ان کا استقبال کیا۔

وزیر اعظم کے اعلانات

وزیر اعظم نے بنوں میں انٹرنیشنل ایئر پورٹ اور لکی مروت میں یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ نوازشریف نے بنوں میں ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح ساتھ ساتھ 5 یونین کونسلز کو گیس فراہمی کے پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ ڈان نیوز کے مطابق گیس فراہمی کے منصوبے پر 25 کروڑ 95 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ وزیر اعظم نے دو میل پر رنگین آباد تک اور کنڈی چوک سے سرائے نورنگ تک 2 رویہ سڑک کا افتتاح بھی کیا۔ نواز شریف کے بنوں کے دورے کے موقع پر ضلع بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا، یہ اعلان ضلع ناظم کی جانب سے کیا گیا۔ اعلان کے بعد تمام سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہے، وزیر اعظم کی آمد کے لیے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے اور انتظامیہ کی جانب سے ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کی گئی۔