|

وقتِ اشاعت :   May 4 – 2016

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کرپشن مکائو ملک بچائو مہم کے دوران 8مئی (اتوار) کو ہونے والا جلسہ ‘خواتین پر حملوں’ کی وجہ سے ملتوی کر دیا۔ جلسہ ملتوی کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس سے اعتماد اٹھ چکا ہے، باقاعدہ منصوبہ بندی سے کیے گئے حملے مرکزی سیاست میں خواتین کا کردار محدود کرنے کی سازش ہے۔ 2014 میں وفاقی دارالحکومت میں دیئے گئے دھرنے کا حوالہ دیتے ہوئے عمران خان نے بتایا کہ 126 دن کے دھرنے میں خواتین کی بڑی تعداد کی شرکت کے باوجود کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔ تحریک انصاف کے سربراہ نے اعلان کیا کہ خواتین پر حملوں میں پولیس کے کردار سمیت دیگر پہلوئوں پر تحقیقات کر رہے ہیں، ان حملوں میں ملوث عناصر کو عبرتناک سزاء دی جائے گی خواہ ان کا تعلق تحریک انصاف سے ہی کیوں نہ ہو۔ عمران خان نے یہ اعلان بھی کیا کہ تحقیقات مکمل ہونے تک خیبر پختونخوا میں جلسے ہوں گے۔ واضح رہے کہ 9 مئی (پیر) کو پشاور اور 11 مئی (بدھ) کو بنوں میں تحریک انصاف کی جانب سے جلسے منعقد کیے جائیں گے۔

خواتین سے بدسلوکی پر وزیراعظم کا نوٹس

لاہور میں تحریک انصاف کے جلسے میں خواتین سے بدسلوکی پر وزیر اعظم نواز شریف نے بھی نوٹس لیا۔ وزير اعظم نواز شريف نے خواتین سے بدتميزی کا نوٹس لیتے ہوئے پنجاب حکومت کو ملزمان کی جلد گرفتاری کی ہدايت بھی جاری کی۔ واضح رہے کہ 24 اپریل (اتوار) کو اسلام آباد اور یکم مئی (اتوار) کو لاہور میں تحریک انصاف نے جلسے منعقد کئے تھے، ان دونوں جلسوں میں خواتین سے بدتمیزی کے واقعات پیش آئے۔ خواتین سے بدتمیزی کے واقعات پر تحریک انصاف پر مسلم لیگ (ن) کی جانب سے شدید تنقید کی گئی جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ خواتین سے بدتمیزی کے واقعات میں مسلم لیگ (ن) ملوث ہے۔

تحریک انصاف میں تقسیم کی وجہ سے جلسہ ملتوی

تحریک انصاف کے فیصل آباد میں جلسہ ملتوی ہونے کی وجہ پارٹی کے اندر ذرائع سے رہنمائوں کے اختلاف بتائے جاتے ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق فیصل آباد میں جلسے کی تیاریوں کے لیے شاہ محمود قریشی کی جانب سے نمائندے کو مقرر کیا گیا تھا۔ ذرائع کا دعویٰ تھا کہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے نامزد کیے گئے نمائندے سے مقامی قیادت نے تعاون سے انکار کر دیا تھا۔ جلسے کے حوالے سے مزید کہا گیا کہ پارٹی میں اختلاف کے باعث جلسے کی کامیابی کے امکانات معدوم ہو گئے، اس لیے فوری طور پر فیصلہ کیا گیا کہ جلسے کو ملتوی کر دیا جائے۔ یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کی تیاری کے دوران دو واضح گروپ سامنے آئے تھے، جس میں ایک گروہ کی قیادت شاہ محمود قریشی جبکہ دوسرے گروہ کی سربراہی جہانگیر ترین اور چوہدری سرور کر رہے تھے۔