کینیڈا کے شہر فورٹ میک مرے کو خالی کروانے کے واحد زمینی قافلے کو سڑک پر 200 فٹ تک بلند آگ کے شعلوں سے مزاحمت کا سامنا ہے۔
البرٹا صوبے میں شہر کے بعض حصے رواں ہفتے پھیل جانے والی جنگل کی آگ کی زد میں آ کر تباہ ہو گئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ آنے والے 24 گھنٹوں میں یہ آگ دگنی ہو جائے گی۔ شہریوں کے اپنے مکانات خالی کر دینے کے لیے کہا گيا ہے جبکہ بعض کو طیاروں کی مدد سے نکالا گيا ہے۔ جمعے کو 5500 افراد کو نکالا گیا جبکہ سنیچر کو مزید 4000 افراد کو نکالا جانا ہے۔ اب تک 300 سے زیادہ پروازوں کے ذریعے فورٹ میک مرے سے ہزاروں افراد کو صوبائی دارالحکومت ایڈمونٹن پہنچایا گيا ہے۔ پولیس کی نگرانی میں ڈیڑھ ہزار گاڑیوں کے قافلے کو شہر کے جنوبی حصے سے گزرنا تھا لیکن جمعے کی شام اسے شعلوں کے سبب ایک گھنٹے تک رکنا پڑا۔املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے
رائل کینیڈین ماؤنٹ پولیس کے سارجنٹ جیک پوائٹراس نے کہا ’شدید دھوئیں کے سبب ہم رک گئے اور آپ دیکھ سکتے ہیں سڑک کے دونوں کنارے سو سے دو سو فٹ کے شعلے بلند ہو رہے ہیں۔‘ البرٹا کی صوبائي حکومت نے ناگہانی صورت حال کا اعلان کیا ہے اور شہر چھوڑنے والوں کے لیے دس کروڑ ڈالر (کینیڈا) کی رقم کا عہد کیا ہے۔ البرٹا کی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ’شدید تباہی کو درست کرنے میں مہینوں لگیں گے۔‘ انھوں نے کہا کہ ’شہر کا اندرونی حصہ پوری طرح محفوظ ہے۔ ہسپتال کام کر رہے ہیں۔ ٹیلیفون مرکز سلامت ہیں۔ پانی کی فراہمی بحال کر دی گئي ہے۔ میونسپلٹی اور ایئرپورٹ محفوظ ہیں۔‘ یہ شہر کینڈا کے تیل پیدا کرنے والے علاقے میں ہے اور آگ کی وجہ سے ایک تہائي تیل کی پیداوار روک دی گئي ہے۔