|

وقتِ اشاعت :   May 18 – 2016

کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کی کوارڈی نیشن کمیٹی کے ممبران سینیٹرسردار فتح محمد محمد حسنی ، حاجی علی مدد جتک ، سردار سربلند خان جوگیزئی ،صابر بلوچ اور اعجاز بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہرگز ترقی کی مخالف نہیں ہے اقتصادی راہداری منصوبے میں بلوچستان کو ترجیح دی جائے ، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بلوچستان میں پیپلز پارٹی کو منظم و فعال بنانے کیلئے جو ذمہ داری کوارڈی نیشن کمیٹی کو دی ہے انشاء اللہ اس پر پورا اترنے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔ یہ بات انہوں نے منگل کو مقامی ہال میں کوئٹہ ضلع ، کوئٹہ سٹی ، پیپلز یوتھ ونگ ، اقلیتی ونگ کوئٹہ سٹی ، خواتین ونگ ، لیبر بیورو کے کارکنوں کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اجلاس میں کارکنوں نے کوئٹہ ضلع ، کوئٹہ سٹی ، پیپلز یوتھ ونگ ، اقلیتی ونگ کوئٹہ سٹی ، خواتین ونگ ، لیبر بیوروکے صدر اور جنرل سیکرٹری کیلئے امیدواروں کے نام تجویز کئے یہ نام کوارڈی نیشن کمیٹی منظوری کیلئے پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زداروی کوبھجوائے گی۔ سینیٹر سردار فتح محمد محمد حسنی نے کہا کہ 2013ء کے عام انتخابات بوگس اور جعلی تھے لیکن پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے جمہوری انداز میں اسکے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کی اور انتخابات کے نتائج کو جمہوریت کی خاطر برداشت کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے عوام کو لوٹ مار ،کرپشن اور مہنگائی کے سوا کچھ نہیں دیا سیکرٹری خزانہ کے گھر سے کروڑوں روپے برآمدگی سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ حکمران کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حکمرانوں کو عوام کے 40ارب کا حساب دینا ہوگا کیونکہ یہ رقم عوام کے ٹیکسوں سے جمع ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پیپلز پارٹی کو ختم کرنے کا خواب د یکھنے والوں کی یہ پنڈال دیکھ کر آنکھیں کھل جانی چاہئیں پیپلز پارٹی آج بھی بلوچستان میں زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی بھی ترقی کی مخالفت نہیں کی اقتصادی راہداری منصوبے کیلئے 45ملین ڈالر گوادر کی بدولت آرہے ہیں اس منصوبے میں سب سے پہلے بلوچستان کے عوام کاحقہ ہے اور حکمرانوں کو گوادر سمیت بلوچستان کو ترقی دینی چاہئے۔ حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ کرپٹ اور بدعنوان حکمرانوں کی کرپشن عوام کے سامنے بے نقاب ہوچکی ہے کروڑوں روپے سیکرٹری خزانہ کے گھر کی پانی کی ٹینکی سے برآمد ہورہے ہیں جو حکمرانوں کیلئے شرم کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر سامنے آئی ہے پیپلز پارٹی کے ملک بھر میں کامیاب جلسوں سے مخالفین کی رات کی نیندیں حرام ہوچکی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کوارڈی نیشن کمیٹی پر جس اعتماد کا اظہار کیا اس اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائیں گی آج کے اجلاس میں کارکنوں نے جو تجاویز دیں ہیں وہ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زردار ی تک پہنچائیں گے۔ سردار سربلندجوگیزئی ،صابر بلوچ اور اعجاز بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے دوراقتدار میں 18ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو صوبائی خودمختاری اور متفقہ این ایف سی ایوارڈ فراہم کیا ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور اقتدار میں بلوچستان سمیت ملک بھر میں ریکارڈ ترقیاتی کام ہوئے جس کی ملک کی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانون نے عوام کو مہنگائی ،بے روزگاری اور کرپشن کے سوا کچھ نہیں دیا آج عوام خود کشیاں کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی کرپشن سے عوام آگاہ ہیں اورانشاء اللہ آئندہ انتخابات میں ووٹ کی طاقت سے انکا احتساب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے بلوچستان میں پیپلز پارٹی کی تنظیم نو کیلئے کوارڈی نیشن کمیٹی کے ممبران پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر پورا اترنے کی بھر پور کوشش کریں گے۔