کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان رکن صوبائی اسمبلی سردار اخترجان مینگل نے کہا ہے کہ جو لوگ ناراض بلوچوں کو سے بات چیت کر رہے ہیں یا ان کو لانے کی کوشش کررہے ہیں ان سے پوچھا جا ئے کہ وہ کہاں تک کامیاب ہوئے ہیں میں کوئلہ کا روبار نہیں کرتا ہماری پارٹی نے 12جولائی کو اسلام آباد میں آل پارٹی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے اس سے پہلے بھی ہماری پارٹی نے آل پارٹیز کانفرنس اسلام آباد میں بلائی تھی جس میں تمام سیاستدانوں نے شرکت کی تھی مگر آل پارٹیزن کانفرنس میں جو تجاویز دی گئی تھی اس پر ابھی تک کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا ہے اس لئے ضروری سمجھا گیا ہے کہ آل پارٹیز دوبارہ بلائی جائے کیونکہ گوادر ڈی سی پورٹ اور انکامک کوریڈور کی تعمیر سے بلوچستان کو کیا فائدہ ہوگا اور کیا نقصان ہوگا۔ انہوں نے یہ بات ہفتے کے روز پارٹی کے دو روزہ مرکزی کمیٹی کے اجلاس کے اختتام پر اپنی رہائشگا ہ پر پر ہجوم پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر پارٹی کے سینیٹرڈاکٹر جہانزیب جمالدینی ،ملک عبدالولی کاکڑ ، ملک نصیر شاہوانی ، سید ناصر علی شاہ ،آغا حسن اور پارٹی کے دیگر مرکزی اورصوبائی عہدیدار بھی موجو دتھے سردار اختر جان مینگل نے کہاکہ ہماری پارٹی سینٹرل کمیٹی کا اجلاس دو روز تک جاری رہاجس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں خاص طورپر پاکستان اور بلوچستان کی سیاسی صورتحال پر غور غوص کیا گیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 12جولائی کو اسلام آباد میں آل پارٹیزن کانفرنس بلائی جائے گی جس میں دانشور سیاستدان کالم نیویس ٹی وی اینکرز صحافیوں کو مدعو کیا جائے گا۔ انہوں نے کہ اس پہلے بھی ہماری پارٹی نے اسلام آباد میں آل پارٹی کانفرنس بلائی تھی جس میں گوادر ڈی سی پورٹ سمیت اکنامک کوریڈروکے بارے میں بہت اہم فیصلے کئے گئے تھے اور باقاعدہ ڈیکلیریشن پر بھی دستخط کئے گئے تھے مگر اس کے باوجود اس آل پارٹیز کانفرنس میں کئے گئے فیصلوں عملدر آمد نہیں کیا گیا اسلئے اب دوبارہ آل پارٹیز کانفرنس 12 جولائی کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں کرپشن کا احتساب میرے دور سے کیاجائے جب میں وزیر اعلیٰ تھا ۔انہوں نے یہ کہنا کہ میرے ناک کے نیچے سب کچھ ہوتا رہاہے اور میں لاعلم رہا یہ غلط ہے چیف ایگزیکٹو کے مرضی کے بغیر کچھ نہیں کیا جا سکتا ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں پانی کے لئے لوگ ترس رہے ہیں مگر آفسوس اب ٹینکیوں میں پانی کے بجائے نوٹ نکل رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ابھی الیکشن میں کافی عرصہ باقی ہے ابھی یہ کہنا کہ کس سیاسی جماعت سے اتحاد ہوگا۔یا کوئی جماعت کسی میں ضمہ ہوجائے گی یہ بات قبل ازوقت ہے سیاست میں بات چیت کے دروازے کھلے ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ مار شلاء لگنے سے کیا مراد ہے اس وقت بھی تمام اختیارات انہیں کے پاس ہے جو مارشلاء لگاتے ہیں جب اختیارات ان کے پاس تو پھر ان کو مار شلاء لگانے کی کیا ضرورت ہے ۔انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے پی پی ایل سے جو معائدہ کیا ہے صوبائی حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ پہلے اس بارے میں پوری معلومات حاصل کرتی کہ پی پی ایل اور دوسری سوئی گیس کمپنی نے صوبائی حکومت سے جو پہلے معاہدے کیے تھے اس سے بلوچستان کی عوام کو کیا فائدہ پہنچا ہے ڈیرہ بگٹی کے لوگوں کو نہ ابھی تک گیس ملی ہے اور نہ ہی ان کو کوئی حقوق ملی ہے سردار اخترجان مینگل نے کہاکہ بلوچستان میں حال ہی میں ایک بیوروکریٹ کے گھر سے کروڑوں روپے جو برآمد ہوئے ہیں وہ شرمناک بات ہے پہلے ہم دوسرے صوبوں کے بیوروکریٹس اورت سیاستدانوں کے بارے میں کہتے تھے کہ وہ کرپٹ ہے اب تو ہمارے بارے میں کہہ رہے ہیں کہ تم لو گ بھی ہمارے بارے میں جو الزام لگا تے تھے اب وہی آپ کے بیور وکریٹ اور آپ کے سیاستدان کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جولوگ بھی اس میں ملوث ہیں چاہئے وہ سیاستدان یا وہ بیوروکریٹ ہے ان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔انہوں نے کہاکہ بی این پی عوامی سے آئندہ الیکشن کے موقع پر اتحاد ہونا یا ان کی پارٹی ہماری پارٹی میں ضم ہوجائے گی یہ قبل ازوقت ہے کیونکہ انتخابات میں ابھی کچھ وقت باقی ہے انتخابات کے موقع پر بھی اس بارے میں بھی کوئی فیصلہ کیا جاسکے گا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ صوبائی حکومت اور مرکزی حکومت ناراض بلوچوں سے رابطہ کر رہے ہیں تاکہ ان کو واپس قومی دھارے میں لایا جا سکے ۔توانہوں نے کہاکہ جو لوگ یہ کوشش کر رہے ہیں کہ ان سے پوچھا جا ئے میں کوئلہ کا روبار نہیں کرتا جب ان سے دوبارہ پوچھاگیا کہ آپ اس میں کیا رول ادا کر سکتے ہیں کیا جاوید مینگل پاکستان آسکتے ہیں تو انہوں نے کہاکہ میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ میں کوئلہ کا روبار نہیں کرتا جو لوگ کوشش کرر ہے ہیں ان سے پوچھا جائے وہ جو اب بہتر دے سکتے ہیں افغان مہاجرین کی موجودگی کے بارے میں انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ 12جولائی کو اسلام آباد میں جو آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہو رہی ہے اس میں یہ ایجنڈا بھی شامل ہوگاگوادر اکنامکس کور یڈور جب تعمیر ہوگا تو پنجاب سمیت دیگر صوبوں سے لوگ بھی یہاں پر آئیں گے اس بارے میں آل پارٹیز کانفرنس میں بہت سے مسائل زیر غور لائے جائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ جو قوم پرستی کا دعویٰ کر رہے ہیں ۔انہوں نے اپنی قبر کا جنازہ نکال دیا ہے اور بلوچستان کے عوام کے لئے جو کچھ کر رہے ہیں وہ سب کے سامنے ہیں۔
بلوچستان میں کوئی پارسا نہیں، اقتصادی راہداری پر تحفظات دور نہیں ہوئے: اختر مینگل
وقتِ اشاعت : May 21 – 2016