|

وقتِ اشاعت :   May 22 – 2016

اسلام آباد :  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم ابھی وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ نہیں کر رہے، وزیراعظم کی صحت کیلئے دعاگو ہوں، نواز شریف نے اسمبلی کے فلور پر 3دفعہ جھوٹ بولا، پانامہ لیکس کا معاملہ اب ختم ہونے والا نہیں، تحقیقات کیلئے ٹی او آرز پر جتنا بھی وقت لگے مگر جواب تو میاں صاحب کو دینا پڑے گا،مسلم لیگ(ن) والے اپنے رویے سے پاکستان اور جمہوریت کو اور پیچھے دھکیل رہے ہیں ،(ن) لیگ کے چند وزیر جو نواز شریف کا دفاع کر رہے وہ دفاع نہیں الٹا انہیں نقصان پہنچارہے ہیں۔ وہ ہفتہ کو یہاں سابق گورنر خیبرپختونخوا افتخار حسین شاہ کی تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ بہت جلد کوہاٹ میں جلسہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں پوری دنیا کے لوگوں کے نام آئے ہیں اور اس میں ہمارے وزیراعظم کے بچوں کے نام آئے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ابھی ہم وزیراعظم سے استعفیٰ طلب نہیں کر رہے، ہمارے پاس 3راستے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ پانامہ لیکس اب ہمارے پاس 3راستے ہیں، پہلا راستہ یہ ہے کہ پارلیمانی کمیٹی پانامہ پیپرز کی تحقیقات کیلئے ضابطہ کار بنارہی ہے اور چیف جسٹس کے نیچے ایک کمیشن بنے گا جو تحقیقات مکمل کرے گا، دوسرا ہم عوام کو متحرک کریں، یہاں ہائی لیول کی کرپشن پر کبھی کوئی نہیں پکڑاگیا، یہ ایک موقع ہے کہ ہائی لیول کی کرپشن کو روکا جائے اور تیسری لیگل سائیڈ ہے کیونکہ الیکشن کمیشن کے سامنے جھوٹ بولا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر تو یہ تھا کہ پارلیمنٹ میں آ کر وزیراعظم جواب دے دیتے تو اچھا ہوتا۔عمران خان نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کو چاہیے وکلاء کے پوائنٹس بھی شامل کریں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر جگہ ائیرپورٹ بنانے کا اعلان کیا جارہاہے اور میاں صاحب مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مل کر جلسے کر رہے ہیں۔اگر ان کی طبیعت خراب ہے تو دعا گو ہوں کے وہ جلد صحت یاب ہوکر لندن سے واپس آئیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا عہدہ رکھنے کا جواز نواز شریف کے پاس اب نہیں رہا تحقیقات ہونے تک انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے۔اپنی پارٹی سے کسی اور کو وزیراعظم بنا دیں جب تحقیقات میں وہ بے قصور ثابت ہوجائیں تو پھر سے وزیراعظم بن جائیں۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مجھے خوف ہے کہ جس طرح کا رویہ ہے مسلم لیگ(ن) والوں کا یہ پاکستان اور جمہوریت کو اور پیچھے دھکیل رہے ہیں۔(ن) لیگ کے چند وزیر جو نواز شریف کا دفاع کر رہے وہ دفاع نہیں الٹا انہیں نقصان پہنچارہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ میاں صاحب نے الزامات کا جواب دینے کی بجائے الٹا جھوٹ بولنا شروع کردیاہے۔وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ لندن کے فلیٹس انہوں نے 2005میں لئے مگر ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ وہ فلیٹ 1993میں خریدے گئے،اگر یہ ثابت ہوگئی تو وزیراعظم کو اسی بات پر جانا پڑے گا۔عمران خان نے کہا کہ (ن)لیگ والے دلدل میں پھنستے جارہے ہیں۔کیونکہ مانسہرہ الیکشن پر کیپٹن صفدر کے خلاف ہمارے صلاح الدین الیکشن کمیشن چلے گئے ہیں اور اب ہماری یاسمین راشد جو میاں نوازشریف کے خلاف الیکشن ہاری تھیں وہ بھی ان کے خلاف الیکشن کمیشن جارہی ہیں ان کیلئے بہتر ہے کہ یہ آرام سے اپنی صفائی پیش کریں۔دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف کو ڈر ہے اگر انہوں نے سچ بولا تو پھنس جائیں گے۔ نواز شریف کا ہر بیان دوسرے بیان سے مختلف ہوتا ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویومیں عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک سے کرپشن کے خاتمے کے حوالے سے یہ فیصلہ کن اور بہترین موقع ہے۔ آج تک کوئی ایسی صورتحال سامنے نہیں آئی۔ بیس سال سے یہی معاملہ ایوانوں میں چلا آرہا ہے وہاں ایک دوسرے پر الزمات لگائے جارہے ہیں جبکہ لیڈر شپ کا کوئی احتساب نہیں ہوتا ۔ وزیراعظم پارلیمنٹ کو جوابدہ ہوتا ہے ۔ پانامہ لیکس بارے شریف خاندان کے بیانات میں تضادات پائے جاتے ہیں ۔ ہمیں ایوان میں پانامہ لیکس کے معاملے پر جواب نہ دینے پر ایوان سے واک آؤٹ کیا گیا ۔ انہوں نے کہ کہ پانامہ لیکس نے جتنے بھی انکشافات کئے ایک بھی غلط ثابت نہیں ہوا ۔ لیکس سکینڈل بارے ہر کوئی چاہتا ہے کہ وزیراعظم جواب دیں پاکستان اور آئس لینڈ کے وزیراعظم کا معاملہ ایک ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا بڑا نقصان لیڈر شپ کا احتساب نہ ہونا ہے ہمارے ہاں لیڈر شپ جواب دہ نہیں ہو تی ، نواز شریف کے رویے سے واضح ہے کہ وہ ایوان کو جواب نہیں دینا چاہتے ۔ انہوں نے ایوان میں جھوٹ بولا ہے ۔ نواز شریف اگر جواب دینا چاہئیں تو 15 منٹ میں جواب دے سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ صبر کریں وزیراعظم کی اور کمپنیز کے نام بھی سامنے آئیں گے ۔ قانون کے تحت ملک کا وزیراعظم باہر پیسہ نہیں رکھ سکتا۔ نواز شریف کو اسلئے ڈر ہے کہ اگر وہ سچ بو لا تو پھنس جائیں گے ۔ ان کا ہر بیان دوسرے بیان سے مختلف ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ٹی او آرز پر دستخط کردیئے ہیں امید ہے اسی پر قائم رہئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک میں کرپشن ہورہی ہو وہاں نہ ترقی اور نہ خوشحالی آسکتی ہے ۔ اسحاق ڈار نے خود ایوان کو بتایا تھا کہ 200 ارب روپے کی ٹیکس چوری ہوتی ہے انہوں نے کہ ایسی حکومت کبھی ٹیکس اکٹھے نہیں کر سکتی اور نہ منی لانڈرنگ روک سکتی ہے کیونکہ وہ خود ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ میں ملوث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے پانامہ لیکس کے معاملے پر عوام کو متحرک کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم کیا ہوا ہے۔