کابل / واشنگٹن / اسلام آباد: پینٹاگون کے بعد افغان صدر اشرف غنی نے بھی ڈرون حملے میں طالبان سربراہ ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے جاری ایک بیان میں ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے جب کہ اہم طالبان کمانڈر نے بھی طالبان سربراہ کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغان حکام کو اعتماد میں لے کر حملہ کیا گیا، ملا اختر منصور افغانستان میں امریکی فوجیوں کے لئے خطرہ بن چکا تھا، طالبان سربراہ پر حملے کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف سے ٹیلی فون پر بات کی تھی جب کہ حملہ واضح پیغام ہے کہ پرامن اور خوشحال افغانستان کے لئے کام جاری رکھیں گے۔
ملا اختر منصور کی ہلاکت کے حوالے سے پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طالبان سربراہ کی ہلاکت کا میڈیا رپورٹس کے ذریعے علم ہوا، طالبان سپریم کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کا انتظار کر رہے ہیں۔ پاکستانی حکام کے مطابق فوجی طاقت کا استعمال افغان مسئلے کا حل نہیں اور طالبان کو بھی تشدد کا راستہ ترک کر کے مذاکرات کی میز پر آ جانا چاہیئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پینٹا گون نے پاک افغان سرحد کے قریب احمد وال کے علاقے میں ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔ امریکی حکام کا کہنا تھا کہ حملے میں ملا اختر منصور کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں ان کا ایک ساتھی بھی مارا گیا۔ پینٹاگون کے مطابق ملا اختر منصور پر حملے کی منظوری امریکی صدر اوباما نے دی تھی۔