|

وقتِ اشاعت :   May 28 – 2016

سیالکوٹ: وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو چاہ بہار منصوبے پر کوئی اعتراض نہیں۔ سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایران پاکستان کا برادر ملک ہے، اس لیے اسلام آباد کو چاہ بہار میں بننے والی بندر گاہ کے منصوبے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ نئی دہلی کے پاکستان کے خلاف عزائم کی نشاندہی کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ایران کو پاکستان کے خلاف ہندوستانی عزائم کو ضرور ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے۔ یاد رہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی، ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی اور افغان صدر اشرف غنی نے 5 دن قبل ایران کی جنوبی بندرگاہ چاہ بہار کے حوالے سے سہہ طرفہ ٹرانزٹ معاہدہ کیا تھا، جس کے تحت ہندوستان اس بندرگاہ کی تعمیر کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا جبکہ گزشتہ روز اسٹریٹیجک اسٹڈیز انسٹیٹیوٹ اسلام آباد میں پاک-ایران تعلقات پر ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا تھا کہ گوادر اور چاہ بہار ایک دوسرے کی حریف پورٹس نہیں ہیں، چاہ بہار اب ایک بین الاقوامی پورٹ بن رہی ہے،جہاں دنیا کے متعدد ممالک کے لوگ آ کر کاروبار کر رہے ہیں۔ ایرانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان کے عزائم کسی سے مخفی نہیں ہیں، اس کے باوجود امریکا سمیت عالمی طاقتیں اسے اسلحہ دے کر مضبوط کر رہی ہیں۔

افغان امن عمل کو نقصان

بلوچستان میں افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور پر کیے گئے ڈرون حملے کے حوالے سے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ امریکا نے خود افغان امن عمل کو نقصان پہنچایا ہے۔ افغانستان میں قیام امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے کے باوجود پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔ ڈرون حملے کے بعد پاکستان کا واضح موقف سامنے نہ آنے پر تنقید کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ناکامی نہیں ہے۔

نواز شریف کی لندن میں سرجری

لندن میں وزیراعظم نواز شریف کی سرجری کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی لندن کے ہسپتال میں منگل کو سرجری ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں جہاں ڈاکٹروں نے ان کی اوپن ہارٹ سرجری تجویز کی ہے. وزیر اعظم کی وطن آمد کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ نواز شریف 8 سے 10 دن میں مکمل صحت یاب ہوکر وطن واپس آجائیں گے۔