|

وقتِ اشاعت :   May 30 – 2016

کرخ: وزیر اعلیٰ بلوچستان چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے بندوق کی نو ک پر کسی کو عوام پر اپنا نظریہ مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ،سابق حکومتوں نے عوام کو دہشت گردوں کی رحم و کرم پر چھوڑا تھا مگر میں عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ آخری دہشت گرد کو انجام تک پہنچائے بغیر چھین سے نہیں بیٹھوں گا ،لند ن اور سوئزلینڈ کی پرتعیش زندگی گزارنے والوں کو بلوچ نوجوانوں کے سروں کا سودا کرنے نہیں دیں گے میں براہمداغ بگٹی اور حیر بیار مری کو ایک بار پھر دعوت دیتا ہوں کہ وہ بلوچستان آ جائیں آئین پاکستان کے تحت قوم پرستانہ سیاست کریں یا وفاق کی،۔ اگر عوام انہیں مینڈیٹ دے گی تو ہمیں قبول ہوگا ،میں نے ملک و قوم کے لئے اپنے بچوں کی قربانی دی اور آئندہ ملک کی استحکام کے لئے قربانیاں دیتے رہیں گے اس ملک سے ہی ہم سب کیبقا ء ممکنہے،را کی فنڈنگ سے ملک و صوبے میں عدم استحکام پیدا کرنے والوں کی کمر توڑ دی ہے ،انہوں نے کہ جب بھی وفاق میں مسلم لیگ کی حکومت آتی ہیفوراً حکومت کے خلاف سازشیں شروع ہو جاتی ہیں ڈرائنگ رومز میں بیٹھ کر حکومت کے خلاف سازشیں کرنے والے جان لیں 2018 ء کے بعد بھی وفاق اور چاروں صوبوں میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہو گی ،یہ وزیر اعظم کی فراغ دلی تھی کہ انہیں ایک صوبے میں حکومت دی وگرنہ میاں نواز شریف چاہتے تو خیبر پختونخواء میں بھی ہماری حکومت ہوتی ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحصیل کرخ میں عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کیا تقریب سے صوبائی مشیر معدنیات میر محمد خان لہڑی ،میر جمعہ خان شکرانی ،سردار عزیز محمد عمرانی ،وڈیرہ محمد فاروق جاموٹ ،چوہدری عبدالحق رند ،میرمحمد یاسین جتک ،علی اصغر چھٹہ ،حافظ بشیر احمد زہری و دیگر نے بھی خطاب کیا اس موقع پرسینیٹر آغا شہباز خان درانی ، آئی جی بلوچستان پولیس احسن محبوب ،سیکرٹری داخلہ بلوچستان ڈاکٹر محمد اکبر حریفال ،کمانڈنٹ قلات اسکاوٹس کرنل رضوان اخترملک ،ڈسٹرکٹ کونسل خضدار کے چیئرمین آغا شکیل احمد درانی ،چیف کیسکو بلوچستان رحمت اللہ بلوچ ،ڈپٹی کمشنر خضدار عالم فراز ، پرنسپل بلوچستان ریزیڈینشل کالج خضدار حاجی محمد عالم جتک ،حاجی جاوید سوز ،ایکس ای این بی اینڈ آر سجاد احمد چھٹہ ایس ڈی او بی اینڈ آر محمد اکرم قمبرانی اور دیگر بھی موجود تھے قبل ازیں سابق تحصیل ناظم کرخ و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی کونسل کے رکن میر جمعہ خان شکرانی نے سپاسنامہ پیش کیا وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرخ کے عوا م سے میرا تعلق نہ ختم ہونے والا ہے ہماراسیاسی و قبائلی رشتہ صدیوں پراناہے یہ تعلق نسل در نسل سے قائم ہے جب گزشتہ انتخابات میں میرے بچوں کی شہادت کا واقعہ ہوا تو کرخ کے عوام نے اس دوران جس طرح میرا ساتھ دیا میں ہمیشہ اسی طرح ان کا ساتھ دیتا رھونگا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ جب ہماری اتحادی حکومت نے اقتدار سمبھالا تو بلوچستان میں حکومت یا ریاست کا رٹ قائم نہیں تھا خون و دہشت کا عالم تھا ہم نے طے کیا کہ بلوچستان کو ہر صورت میں امن کا گہوارہ بنائیں گے سیاسی و عسکری قیادت کی کوششوں ایف سی ،پولیس،لیویز اور قانون نافز کرنے والے اداروں کی قربانیوں اور بہتر حکمت عملی کی وجہ سے آج بلوچستان کے حالات دوسرے صوبوں کے نسبت کافی بہتر ہوئے ہیں لوگ پر امن طریقے سے یہاں جی رہے ہیں جو لوگ را کی فنڈنگ سے بلوچستان کے پر امن حالات کو خراب کررہے تھے فورسیز کی قربانیوں کی بدولت آج ان کی کمر توڑ دی ہے لیکن بلوچستان کے عوام سے میں یہ وعدہ کرتا ھوں کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک میں ان کا پیچھا کریں گے اب ہم بلوچستان کی امن کو تہہ بالا کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ اقتصادی رہداری کی تکمیل سے بلوچستان میں مزید خوشحالی آئے گی نوجوانوں کو ٹیکنیکل تعلیم دینے کے لئے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ٹیکنیکل ادارے قائم کئے جائیں گے اور تعلیمی اداروں میں پوزیشن لینے والے طلباء کے لئے آنے والی بجٹ میں لیب ٹاپ اسکیم متعارف کروائیں گے تا کہ طلباء کو جدید علوم سے آراستہ کیا جا سکے آنے والی بجٹ میں بلوچستان کے دیہی علاقوں کے ترقی کے لئے خصوصی فنڈز رکھیں جائیں گے تا کہ دیہی علاقوں کو بھی شہری علاقوں کی طرح ترقی دیا جا سکے قبل ازیں وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے سب تحصیل مولہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے عوامی اجتماع سے خطاب کرنے کے علاوہ مولہ کے لئے متعدد اعلانات کئے ۔