|

وقتِ اشاعت :   June 7 – 2016

راولپنڈی: جنرل ہیڈ کواٹر (جی ایچ کیو) میں سکیورٹی صورتحال سے متعلق اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں سول و عسکری قیادت نے شرکت کی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جی ایچ کیو راولپنڈی میں سیکیورٹی صورتحال سے متعلق سول ملٹری اجلاس ہوا جس میں مشیرخارجہ سرتاج عزیز، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، سیکرٹری خارجہ اعزازچوہدری اورقومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ اجلاس میں شریک ہوئے جب کہ ملٹری کی جانب سے سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر سمیت دیگر عسکری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی داخلی و خارجی سلامتی کی صورتحال پر تبادلے سمیت ملک کی مجموعی داخلی وخطے کی صورتحال پرغورکیا گیا جب کہ سیاسی وعسکری قیادت نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی سیکیورٹی پربھی تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دشمن ایجنسیوں اورایجنٹوں کو ملک کے اندر مسائل پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اجلاس میں نوشکی میں ڈرون حملے سے متعلق اتفاق کیا گیا کہ یہ حملہ پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے جس سے باہمی اعتماد متاثرہوا اور اس سے افغان امن عمل کو نقصان پہنچا جب کہ ڈرون حملے سے 4 ملکی اجلاس میں طے شدہ افغان امن عمل کی روح کو متاثرکیا گیا۔ قومی وعسکری قیادت نے قومی مفادات کا ہر سطح پرتحفظ کرنے کے عزم کا اظہارکرتے ہوئے اتفاق کیا کہ آپریشن ضرب عضب سے حاصل ہونے والی کامیابیوں کو مستحکم کیا جائے گا جب کہ کسی بھی بیرونی منفی عمل کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔