پشاور: امریکی ڈرون حملے میں حقانی نیٹ ورک کا اہم کمانڈر سراج الدین خادمی مارا گیا۔
افغان میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حقانی نیٹ ورک کے لاجسٹک کمانڈر اور کوئٹہ شوریٰ کے رکن سراج الدین خادمی کو جنوب مشرقی صوبے پکتیکا میں ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
صوبے کے پولیس کمانڈر اسد اللہ شیرزاد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملے کے وقت سراج الدین خادمی کے ہمراہ ایک اور شخص بھی تھا، جس کی شناخت کے حوالے سے ابھی کوئی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔
تاہم افغان طالبان نے ڈرون حملے میں اپنے کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی۔
افغانستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’خاما پریس‘ نے اپنی رپورٹ میں صوبائی حکومت کے میڈیا آفس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سراج الدین خادمی کو پکتیکا کے ضلع سروازا میں ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ڈرون حملے میں چند ہتھیار بھی تباہ ہوئے، جبکہ عام شہریوں کا بھی جانی نقصان ہوا۔
حقانی نیٹ ورک 1970 کی دہائی کے آخر میں جلال الدین حقانی نے قائم کیا تھا، یہ گروپ عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ اور افغان طالبان کا حصہ ہے اور خطے میں دیگر دہشت گرد تنظیموں کو حملوں میں تعاون فراہم کرتا ہے۔
امریکی حکام سمجھتے ہیں کہ حقانی نیٹ ورک افغانستان میں امریکی فوجیوں سے لڑنے والا سب سے خطرناک عسکریت پسند گروہ ہے۔
اس سے قبل بھی افغانستان کے مختلف صوبوں میں دہشت گردوں بالخصوص داعش کے ٹھکانوں کو کئی بار ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جاچکا ہے، جن میں متعدد دہشت گرد ہلاک اور ان کے کئی ٹھکانے تباہ ہوئے۔