کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے بلوچستان میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ اور اغواء برائے تاوان کے واقعات پر افسوس کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ امن کے دعوے داروں نے امن تو بحال نہیں کیا تاہم بے گناہ اور اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگوں کو خون بہایا جا رہا ہے صوبے میں امن وامان حکومت نے نہیں بلکہ اداروں نے بحال کیا اورحکومت کریڈٹ اپنے سر پر لیتے تھے اپنے جاری کر دہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اس وقت امن وامان ، اغواء برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بدستور جاری ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف وہراس پائی جاتی ہے دو ماہ کے دوران جہانزیب کاکڑ اور امان اللہ اچکزئی کی ٹارگٹ کلنگ انتہائی افسوسناک عمل ہے اور ساتھ ہی پشین، کوئٹہ اور چمن میں اغواء برائے تاوان کے واقعات حکومت کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان حکومت کو چاہئے کہ وہ صوبے کے عوام کو تحفظ فراہم کرے اور عوام کو تحفظ دیئے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا اپوزیشن کا آئندہ آنیوالے بجٹ میں بائیکاٹ جاری رہے گا جب تک کرپٹ وزراء کو فارغ نہیں کیا جا تا اس وقت ہمارا احتجاج جاری رہے گا انہوں نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام اپوزیشن میں ہوتے ہوئے بھی اپنا بھر پور کردار ادا کرینگے کیونکہ نام نہاد قوم پرستوں نے عوام کو دھوکہ دیا اور عوام کو ترقی وخوشحالی دینے کی بجائے اپنے آپ کو خوشحال اور مستحکم بنایا ۔