|

وقتِ اشاعت :   June 10 – 2016

کوئٹہ:  چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے کہا ہے کہ صوبے میں امن وامان کی بہتری حکومت کی ذمہ داری ہے ، حکومتی اقدامات کے نتیجے میں صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے تاہم سیکورٹی فورسز اور ضلعی انتظامیہ کو اس حوالے سے اپنی کارکردگی کو نہ صرف برقرار رکھنا ہوگا بلکہ اس میں مزید بہتری بھی لانا ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں امن وامان کی صورتحال کے علاوہ ترقیاتی پروجیکٹس کو سیکورٹی کی فراہمی، سستابازار سمیت دیگر امور کا جائزہ بھی لیاگیا۔ اجلاس میں سیکریٹری داخلہ محمد اکبر حریفال، آئی جی پولیس احسن محبوب، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ عبدالرزاق چیمہ، ڈی آئی جی کوئٹہ منظور سرور، کمشنر کوئٹہ ڈویژن قمبر دشتی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے شرکت کی۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ امن ومان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے علماء، قبائلی عمائدین اور معاشرے کے ہر فرد کو کردار ادا کرنا ہوگا اور اس سلسلے میں جرگے بھی منعقد کئے جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صوبے کے جو سرکاری دفاتر فنکشنل نہیں ہیں وہاں سرکاری آفیسران تعینات کرکے انہیں فعال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں ترقیاتی پروجیکٹس پر کام کرنے والے عملے کو سیکورٹی فراہم کی جائے تاکہ ترقیاتی اسکیمات مقررہ وقت پر مکمل ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان میں کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں لگائے گئے سستے بازاوں میں سرکاری نرخ نامے پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے اور اس سلسلے میں کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتی جائے۔ انہوں نے ڈویژنل کمشنرز کو ہدایت کی کہ صوبے کے تمام ڈویژنز میں اسکولوں کی حالت، صحت کی سہولیات اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی نگرانی کی جائے اور ایک ہفتے کے اندررپورٹ پیش کی جائے۔