کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری پیر کے روز بیرسٹر امان اللہ مرحوم کی رہائش گاہ پر گئے جہاں وزیراعلیٰ نے ان کے والد ، بھائیوں اور خاندان کے دیگر افراد سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ سینیٹر آغاشہباز درانی، صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال، صوبائی مشیران عبیداللہ بابت، محمد خان لہڑی، اراکین صوبائی اسمبلی نصرا للہ زیرے، میر عاصم کرد گیلو، طاہر محمود خان اور پرنس علی احمد بلوچ بھی اس موقع پر وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے، مرحوم کے لواحقین سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ مرحوم امان اللہ کے قاتلوں کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا، انہوں نے کہا کہ حکومت اور سیکورٹی فورسز صوبے سے دہشت گردی کے خاتمے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے، انہوں نے کہا کہ امن کے دشمن ہماری آنے والی نسلوں کے دشمن ہیں انہیں کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا اور عوام کے تعاون سے ان کے مزموم عزائم کو ناکام بنا دیا جائیگا، اس موقع پر مرحوم کے والد اور بھائیوں نے وزیراعلیٰ اور صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دکھ اور مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی وزراء ، اراکین اسمبلی اور حکومتی مشینری نے ان کا بھرپور ساتھ دے کر حوصلہ بڑھایا ، انہوں نے اس موقع پر وزیراعلیٰ سے درخواست کی کہ یونیورسٹی لاء کالج کوئٹہ کو بیرسٹر امان اللہ کے نام سے منسوب کر دیا جائے، وزیراعلیٰ نے کالج کو مرحوم کے نام سے منسوب کرنے کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت مرحوم کے چھوٹے بھائیوں کو اعلیٰ تعلیم اور مالی امداد کی فراہمی کے لیے بھرپور تعاون کرے گی۔