کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی زیرصدارت اتوار کے روز منعقد ہونے والے صوبائی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں مالی سال 2016-17 کے صوبائی بجٹ کی منظوری دی گئی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ مخلوط صوبائی حکومت میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کی خواہش اور کوشش تھی کہ ہم بلوچستان کے عوام کو ایک اچھا اور متوازن بجٹ دیں ہم نے دن رات اس کے لیے محنت کی، جس میں کابینہ کے اراکین ، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات داؤد بڑیچ ، سیکریٹری خزانہ اکبر حسین درانی اور دیگر افسران و اہلکاران کی بھرپور محنت شامل ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ مخلوط صوبائی حکومت کا چوتھا جبکہ ان کی حکومت کا پہلا بجٹ ہے جو آئندہ آنے والی حکومتوں کے لیے ایک ٹیسٹ کیس ہوگا کہ وہ اس سے بھی اچھا بجٹ لے کر آئیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے جو بجٹ تیار کیا ہے وہ عوام کی توقعات اور امیدوں پر پورا اترے گا اور ہماری محنت رائیگاں نہیں جائیگی۔ قبل ازیں چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے بجٹ دستاویزات صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کیں۔ جبکہ سیکریٹری خزانہ نے کابینہ کو آئندہ مالی سال کے بجٹ کے خدوخال سے آگاہ کیا، انہوں نے بتایا کہ بجٹ کا مجموعی حجم 289.356 ارب روپے ہے جس میں 218.174 ارب غیر ترقیاتی بجٹ ہے، جس کا تناسب 74.40 فیصد بنتا ہے جبکہ ترقیاتی بجٹ کا حجم 71.182 ارب روپے ہے جو کل بجٹ کا 24فیصد ہے۔ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات داؤد بڑیچ نے کابینہ کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ترقیاتی منصوبوں اور ان کے لیے مختص شدہ فنڈز کے حوالے سے بریفنگ دی، بعدازاں صوبائی کابینہ نے متفقہ طور پر بجٹ کی منظوری دی۔وزیراعلیٰ نے بجٹ دستاویزات پر دستخط کئے۔