|

وقتِ اشاعت :   June 29 – 2016

کوئٹہ : لاپتہ بلوچ اسیران شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2358دن ہوگئے اظہار یکجہتی کرنے والوں میں نیشنل پارٹی کے مرکزی عہدیدار میر عبدالغفار قمبرانی اپنے ساتھیوں سمیت لاپتہ افراد شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کی اور بھر پور تعاون کا یقین دلایا او انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں سیاسی رہنماوں کا رکنوں کے اغواء اور ان کے تشدد زدہ لاشوں کی برآمدگی پر انسانی کی بین القومای اداروں نے سخت تشویش کا اطہار کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں گزشتہ کئی سالوں سے بلوچ رہنماوں و کارکنوں کے اغواء قتل کیا جا رہاہے کارکنوں کو اغواء اور قانونی تقاضے پورے کئے بغیر گرفتار کیا جا رہاے ۔ اور ٹارگٹ بنا کر غیر قانونی طورپر مت کے گھاٹ اتار دیا جا رہاہے یہ ہر بلوچستانی میں بڑھتی ہوئی بے چینی ہے ۔ ۔ وائس فار مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے کہاکہ ماورائے عدالت قتل کرنے کا سلسلہ 2001سے جاری ہے ۔ ماما نے مزید کہاکہ ماورائے عدالت قتل کرنے حربے استعمال کر رہی ہے اس عمل سے بلوچوں کی ہمدردیاں اپنے سرزمین کے سرفروشوں کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے۔