خضدار : تحصیل نال کے علاقہ گونی گریشہ میں نا معلوم مسلح افراد نے گھر میں گھس کر نیشنل پارٹی کے رہنماء و سابق یونین ناظم میر تاج محمد ساجدی کو فائرنگ کر کے قتل کر کے فرار ہو گئے لیویز کے مطابق گزشتہ شب نال کے علاقہ گونی گریشہ میں نا معلوم مسلح افراد نیشنل پارٹی کے رہنماء میر تاج محمد ساجد ی کے گھر میں داخل ہو گئے اور انہیں ساتھ لے جانے کی کوشش کی اس دوران مذاحمت پر مسلح ملزمان نے فائرنگ کر کے میر تاج محمد ساجدی کو قتل کر کے فرار ہو گئے قتل کی فوری محرکات سامنے نہیں آئے تا ہم لیویز نے ضروری کاروائی کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر کے واقعہ کے متعلق تفتیش شروع کر دی ۔نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے اخباری بیان میں نیشنل پارٹی خضدار کے رہنماء میر تاج محمد ساجدی کے قتل پر انتہائی آفسو س کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ شہید میر تاج محمد ساجدی علاقے کے معتبرشخصیت ہے ہر وقت عوام کی خدمت میں مصروف رہتے تھے ان کی دشمنی بھی کسی سے بھی نہیں رہی ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ رات اندھیرے میں گھر میں گھس کر جس بے دردی کے ساتھ میر کو شہید کیا گیا جو بلوچ و قبائلی روایت کے خلاف ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک مخصوص ٹولہ بلوچ عوام کو آپس میں دست وگریبان کرنے کیلئے بلوچستان میں انارکی کی صورتحال پیدا کر رہی ہے بلوچستان میں برادر کشی کا ایک سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جس نے بلوچ معاشرے کو جنجوڑ کے رکھ دیا ہے بلوچستان میں جاری مسئلہ بغاوت اب برادر کشی پر اتر آئی ہے بلوچستان میں آئے روز بلوچ نوجوانوں و معتبرین کوسیاسی اختلافات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہاہے اور بے بنیاد الزامات لگائے جاتے ہیں بیان میں کہا گیا ہے شہید ساجدی ایک اچھے اور اصول پسند انسان تھے زندگی بھر انہوں نے بلوچ عوام کی خدمت کی وہ علاقے کے ناظم بھی رہے نیشنل پارٹی شہید میر تاج محمد ساجدی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور اس واقعہ کو جمہوریت پسند بلوچ عوام کے قتل سے تعبیر کرتی ہے۔