اسلام آباد: وفاقی حکومت نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے تعاون سے بلوچستان کے شہر حب میں پاکستان کی سب سے بڑی آئل ریفائنری لگانے کا فیصلہ کرلیا۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 2007 میں حب میں خلیفہ کوسٹل ریفائنری تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم عالمی کمپنی کی جانب سے فنڈز کا انتظام نہ ہونے کے باعث ریفائنری کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا تھا۔
وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے مطابق وزارت پٹرولیم نے پارکو آئل ریفائنری کو حب میں 5 ارب ڈالر مالیت کی خلیفہ کوسٹل آئل ریفائنری لگانے کا ٹاسک سونپ دیا ہے، جس کی صلاحیت اڑھائی لاکھ بیرل یومیہ ہوگی۔
ریفائنری مکمل ہونے سے پٹرولیم مصنوعات کی درآمد کم اور قیمت سستی ہوجائے گی، جبکہ اس کی تعمیر پارکو کے منافع سے کی جائے گی جس سے قومی خزانے پر قطعاً کوئی بوجھ نہیں پڑے گا۔
آئل ریفائنری کے لیے 250 میگاواٹ کا پاور پلانٹ بھی تعمیر کیا جائے گا۔
نئی آئل ریفائنری 60 فیصد وفاقی حکومت جبکہ 40 فیصد متحدہ عرب امارات کی ملکیت ہوگی۔
خیال رہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی طلب اور ریفائنریوں کی کم صلاحیت کے باعث پاکستان کو سالانہ 10 تا 14 ارب ڈالر مالیت کی پٹرولیم مصنوعات درآمد کرنا پڑتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر انحصار کم کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے متحدہ عرب امارات کے تعاون سے حب میں پاکستان کی سب سے بڑی آئل ریفائنری لگانے کا فیصلہ کیا۔
اس سے قبل کوٹ ادو میں پارکو آئل ریفائنری بھی متحدہ عرب امارات کی شراکت سے تعمیر کی گئی تھی۔