|

وقتِ اشاعت :   July 3 – 2016

کوئٹہ+مستونگ : بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ایک گھنٹے کے دوران ٹارگٹ کلنگ کے دو مختلف واقعات میں لیویز اور پولیس اہلکار سمیت تین افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا ۔ واقعہ کے خلا ف مقتولین کے لواحقین نے کوئٹہ کراچی شاہراہ احتجاجاً بند کردی۔ادھرضلع لہڑی میں بارودی سرنگ دھماکے میں دو افراد جاں بحق جبکہ کیچ میں بم حملے کے نتیجے میں ایف سی کے چھ اہلکار زخمی ہوگئے،کچلاک سے لاش برآمد تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے ملحقہ ضلع مستونگ کے وسطی علاقے میں ایک گھنٹے کے دوران ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں دو اہلکاروں سمیت تین افراد کو قتل اور ایک کو زخمی کردیا گیا۔ ایس ایچ او سٹی مستونگ سفر خان زہری کے مطابق مستونگ کے تھانہ سٹی کی حدود میں کلی شیخان نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے پولیس حوالدار اشفاق ولد حاجی عبدالرحیم قاضی پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ مقتول کی ڈیوٹی سی آئی اے پولیس مستونگ میں تھی وہ اور موٹر سائیکل پر ڈیوٹی کیلئے گھر سے تھانے جارہا تھا جب انہیں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ انہیں چھ گولیاں سر پر ماری گئیں جس سے موقع پر ہی موت واقع ہوئی۔ فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی ۔ جائے وقوعہ سے پولیس کو نائن ایم ایم کا ایک خول ملا ہے ۔ مقتول اشفاق قاضی سابق ڈی آئی جی پولیس قاضی واحد مرحوم اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے مرکزی رہنماء ملک نوید دہوار کے قریبی رشتہ دار بتائے جاتے ہیں۔ دوسرا واقعہ کچھ دیر بعد ہی مستونگ کے مرکزی بازار میں الفلاح روڈپر پیش آیا جہاں نامعلوم افراد لیویز رسالدار غلام مرتضیٰ ولدحاجی بختیار لہڑی گاڑی پر فائرنگ کردی ۔ حملے کے دوران چھ گولیاں سر اور سینے پر لگنے سے لیویز رسالدار موقع پر ہی جاں بحق جبکہ گاڑی میں موجود ان کے دو ہمسائیہ عرض محمد اورپچیس سالہ نواز شریف زخمی ہوگئے۔ اسسٹنٹ کمشنر مستونگ عمران بنگلزئی کے مطابق زخمیوں میں عرض محمد بعد ازاں دم توڑ گیا جبکہ مثانے میں گولی لگنے سے نواز شریف کی حالت تشویشناک ہوگئی اس طرح اس واقعہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 2اور مجموعی طور پر دونوں واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد تین ہوگئی۔ اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق عرض محمد اور نواز شریف لیویز رسالدار غلام مرتضیٰ کے ہمسائیے تھے اور افطاری سے کچھ دیر قبل بازار سے ان کے ہمراہ گھر جانے کیلئے گاڑی میں سوار ہوئے تھے۔ اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ مستونگ میں چوری و ڈکیتی کے واقعات کے روک تھام کیلئے لیویز کی دو موبائل گاڑیاں اور موٹر سائیکل گشت ڈیوٹی پولیس کی مدد کیلئے لگائی گئی تھی ۔ لیویز رسالدار کی ڈیوٹی بھی الفلاح روڈ پر تھی۔ جبکہ ایس ایچ او سٹی مستونگ سفر خان زہری نے بتایا کہ حملے کے وقت الفلاح روڈ چاندنی چوک پر لیویز رسالدار سمیت دو لیویز اہلکاروں اور دو پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی تھی ۔ حملے کے بعد بازار میں بھگدڑ مچ گئی جبکہ ڈیوٹی پر موجود باقی اہلکار کافی فاصلے پر موجود تھے اس لئے انہیں جوابی کارروائی کا موقع نہیں مل سکا۔ واقعہ کے بعد مستونگ شہر میں سیکورٹی انتظامات سخت کردیئے گئے ۔ دریں اثناء ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے خلاف مقتولین کے لواحقین نے بی این پی مینگل کے مرکزی رہنماء ملک نوید دہوار کی سربراہی میں احتجاج کیا اور کوئٹہ کراچی شاہراہ کو شمس آباد جنگل کراس کے مقام پر بند کردیا۔ مظاہرین نے میتیں رکھ کر احتجاج کیا اور پولیس اور انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔ ملک نوید دہوار نے ٹیلیفون پر روزنامہ آزادی کو بتایا کہ ایک ہی گھنٹے میں تین افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے یہ پولیس اور انتظامیہ کی ناکامی ہے ۔ ٹارگٹ کلرز باآسانی فرار ہوجاتے ہیں ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سیکورٹی انتظامات سخت کرکے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔ دوسری جانب سبی سے ملحقہ ضلع لہڑی کے علاقے گھوڑی میں نامعلوم دہشتگردوں کی جانب سے زیر زمین بچھائی گئی بارودی سرنگ پر موٹر سائیکل چڑھنے سے دھماکا ہوگیا۔ دھماکے کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار جہلم خان ولد محمد پناح ٹالانی جاں بحق جبکہ اس کا ساتھی نور محمد ولد پھلو خان ٹالانی شدید زخمی ہوگیا۔ لاش اور زخمی کو سی ایم ایچ سبی منتقل کیا گیاجہاں زخمی بھی دم توڑ گیا۔مقتولین تعلق لہڑی کے علاقے گھوڑی سے بتایا جاتا ہے۔ ادھر ضلع کیچ کے نواحی علاقے دشت بلنگور میں نامعلوم افراد نے کچے راستے پر نصب کئے گئے ریموٹ کنٹرول بم سے اس وقت دھماکا کیا جب وہاں سے ایف سی کا قافلہ گزر رہا تھا۔ ایف سی حکام کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں ایک گاڑی تباہ ہوگئی اور اس میں سوار چھ اہلکار زخمی ہوگئے۔ واقعہ کے بعد فورسز نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی جبکہ زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال تربت منتقل کردیا گیا۔ زخمیوں میں نائیک ظفر، سپاہی یرفان، سپاہی عنایت، سپاہی منیر، سپاہی عامر خان اور سپاہی یوسف شامل ہیں۔ ایف سی حکام کے مطابق زخمیوں کا تعلق مکران اسکاؤٹس 125ونگ سے ہے۔ ان میں نائیک ظفر کو چہرے ، بائیں بازو پر، سپاہی عرفان کو سر پر اندرونی زخم آئے ہیں جبکہ سپاہی عنایت کو پورے جسم پر زخم لگے ہیں اور تینوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ باقی اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔