ممبئی: بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا کے سفارتی علاقے میں ہوٹل پر حملہ کرنے والوں میں سے 2 ڈاکٹر ذاکر نائک سے متاثر تھے۔
بھارتی میڈیا اور یورپی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ڈھاکا میں گزشتہ ہفتے ریسٹورنٹ پر کئے جانے والے حملے میں ملوث 7 میں سے 2دہشت گرد ایسے ہیں جو ماضی میں سوشل میڈیا پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خیالات سے متاثر ہونے کا برملا اظہار کرچکے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک ملزم روہان امتیاز نے گزشتہ سال ایک پوسٹ میں ذاکر نائک کے کچھ اقوال کا حوالہ دیا تھا، ایک اور ملزم نبراس اسلام ٹوئٹر پر ایسے اکاؤنٹس کو فالو کرتا رہا ہے جو مبینہ طور پر داعش اور دوسری انتہا پسند تنظیموں کے سرگرم کارکنان سے تعلق رکھتے ہیں۔
ان خبروں پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی وزارتِ داخلہ کا کہنا تھا کہ اب تک انہیں بنگلا دیش کی جانب سے اس بارے میں کوئی باضابطہ درخواست موصول نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ بنگلا دیشی حکومت جب تک بھارتی حکام کو اس حوالے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کرتی تب تک ڈاکٹرذاکر نائک سے پوچھ گچھ نہیں کی جاسکتی۔