لاہور: وزیر اعظم نوازشر یف نے کہا ہے کہ دھر نہ اور احتجاج ملکی مسائل کا حل نہیں ایسی سیاست سے ملک کو فائدہ نہیں ہوگا اپوزیشن دھر نوں کی سیاست نہ کر یں ‘ اپوزیشن کیلئے نیک خواہشات رکھتاہوں مگر اپوزیشن کی تحر یک کا سامنا کر نے کیلئے پہلے سے زیادہ جذبہ سے ہوں ‘ٹی او آرز کا معاملہ بات چیت کے ذریعے حل کر نے کی کوشش کر یں گے ‘قوم کی خدمت کا مشن جاری رکھا جائیگا ملک کی ترقی اور خوشحالی ہماری اولین تر جیح ہے ‘میں اپنی صحت یابی پر خد ا کا شکرادا کر تاہوں قوم کی خدمت کا مشن جاری رکھا جا ئیگا قوم نے میری صحت یابی کیلئے جو دعائیں کیں ان پرانکا شکر یہ ادا کر نے کیلئے میرے پاس الفاظ نہیں۔ ہفتہ کولاہور اےئر پورٹ پر سینئر صحافیوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نوازشر یف نے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہو رہی ہے کہ میں ایک بار پھر اپنی عوام کے در میان موجود ہوں اور عوام نے میری صحت یابی کیلئے جو دعائیں کیں اس پر انکا بھی شکر یہ اداکر تاہوں ۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ اپوزیشن جماعتیں پانامہ لیکس کے معاملے حکومت کیخلاف احتجاجی تحر یک کی تیاریوں میں مصروف ہیں آپ اپوزیشن کے بارے میں کیا کہیں گے ؟تواس کے جواب میں وزیر اعظم نوازشر یف نے کہا میں اپوزیشن کیلئے نیک خواہشات رکھتا ہوں اور ہماری اولین ترجیح ملکی تر قی اور خوشحالی ہے جسکے لیے دن رات کام جاری رکھیں گے اور میں لندن میں بھی اپنے فرائض سر انجام دیتا رہا ہوں اور اب بھی قوم کی خدمت کر یں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نوازشر یف نے کہا کہ دھر نوں سے ملک اور قوم کو صرف نقصان ہوا ہے اور دھر نے ملکی مسائل کا حل نہیں اس لیے اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ دھر نوں کی سیاست نہ کر یں بلکہ بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کیا جائے ہمیں مل جل کر معاملات کو آگے بڑھنا چاہیے یہی ملک اور قوم کے مفاد میں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ قوم نے ہم پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے میں اس پر پورا اتروں گا اور ملک کو مضبوط بنایا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ مولانا عبدالستار ایدھی کے انتقال پر بہت افسوس ہوا ہے اور انکی ملک اور قوم کیلئے خدمات کوہمیشہ یادرکھا جائیگا اور انکے لیے اعزاز کا اعلان مشاورت سے کیا جائیگا ۔ بعدازاں وزیراعظم لاہور ایئرپورٹ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جاتی امراء رائے ونڈ پہنچے ۔ اس موقع پر بیگم کلثوم نواز اور حسین نواز بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ وزیراعظم بغیر کسی سہارے کے طیارے کی سیڑھیوں پر سے اترے اور انہوں نے ہر ایک کا نام لے کر احوال پوچھا۔