|

وقتِ اشاعت :   July 12 – 2016

خضدار : متعلقہ حکام اور ٹھیکیدار کی غفلت اور ناقص مٹریل کا استعمال ،خضدار سے کرخ جانے والی بجلی 33 کے وی کے درجنوں کھمبے گر گئے ،کرخ اور گردنواح کے علاقوں کو بجلی کی سپلائی معطل، علاقے سے تعلق رکھنے والے عوامی نمائندوں کی شکایت پر ڈپٹی کمشنر خضدار عالم فراز موقع پر پہنچ گئے مشترکہ طور پرمتا ثرہ کھمبوں کا معائینہ ٹھیکیدار کے خلاف سخت ایکشن لینے اور اس متعلق صوبائی حکومت و چیف سیکرٹری کو آگاہ کرنے کا فیصلہ ،بجلی کے بحالی کے لئے کیسکو احکام سے بات کریں گے اور متعلقہ واقعہ کی تحقیقات کی جائے گی ڈپٹی کمشنر خضدار کا معائینہ کے بعد صحافیوں سے بات چیت تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں معمولی نوعیت کی ہوائیں چلنے کی وجہ سے خضدار سے کرخ کو جانی والی بجلی کے 33 کے وی کے تقریبا دو درجن کے قریب گر گئے تھے اور اسی تعداد میں کھمبے جزوی طور ناکارہ بھی ہو گئے ہیں ڈپٹی کمشنر خضدار عالم فراز نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ کھمبوں کے جگہ کا دورہ کیا جبکہ اس موقع پر ضلعی کونسل کے رکن و مسلم لیگ ن کے صوبائی رہنماء میر جمعہ خان شکرانی اور دیگر بھی موجود تھے عوامی نمائندوں نے ڈپٹی کمشنر کو صورتحال سے آگاہ کیا اور اس حوالے سے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ناقص مٹریل استعمال ہونے کی وجہ سے کھمبے زمین بوس ہوتے جا رہے ہیں گزشتہ ایک ہفتے سے بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی ہے ڈپٹی کمشنر نے ناقص مٹریل کے استعمال اور معیار کے مطابق کھمبوں کو نصب نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے ساتھ کسی صورت نا انصافی برداشت نہیں کی جائے گی اگر ٹھیکیدار نے ناقص مٹریل استعمال کی ہے تو واپڈا کے انجینئر کس حیثیت سے ٹھیکیدار کو سرٹیفیکیٹ جاری کی ہے ٹھیکیداراور واپڈا انجینئر کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے گا چونکہ یہ پراجیکٹ تقریبا25 کروڑ روپے کی ہے اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کے حلقہ انتخاب ہے اس لئے ضروری ہے کہ اس صورتحال سے وزیر اعلیٰ بلوچستان ،چیف سیکرٹری ،چیف آفیسر کیسکو اور دیگر اعلیٰ احکام کو بھی تحریری طور پر آگا ہ کر کے اس متعلق انکوائری بھی کی جائے گی تھا کہ نا قص مٹریل استعمال کرنے والوں سمیت سب کو سزائیں ملے ۔