ملتان: فیس بک کے ذریعے شہرت حاصل کرنے والی پاکستانی ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کردیا گیا۔
ملتان پولیس کے مطابق قندیل بلوچ کو ان کے بھائی نے قتل کیا۔
ریجنل پولیس افسر (آر پی او) کے مطابق قندیل بلوچ گذشتہ ایک ہفتے سے ملتان کے علاقے گرین ٹاؤن، مٖظفرآباد میں رہائش پزیر تھیں، جہاں ان کے بھائی نے انھیں قتل کیا۔
پولیس کے مطابق واقعے کے بعد قندیل بلوچ کے بھائی فرار ہوگئے۔
قندیل بلوچ چاند رات سے دو روز قبل ہی اپنے آبائی علاقے آئی تھیں۔
اس سے قبل پاکستانی ماڈل قندیل بلوچ نے وزارت داخلہ، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور اسلام آباد کے سینئر سپرنٹنڈنٹ کے نام لکھے گئے ایک خط میں سیکیورٹی تحفظ فراہم کرنے کے مطالبے کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی بھی درخواست کی تھی، جنھوں نے ان کی شناختی دستاویزات سوشل میڈیا کے ذریعے عام کردیں۔
قندیل کا کہنا تھا کہ ان کی زندگی خطرے میں ہے اور انھیں ان کے موبائل فون نمبر پر دھمکی آمیز فون کالز آرہی ہیں جبہ ان کے گھر پر بھی کسی قسم کے کوئی سیکیورٹی انتظامات نہیں ہیں۔
قندیل نے لکھا، ‘مجھے آپ سے سیکیورٹی کی ضرورت ہے’۔
یاد رہے کہ دو روز قبل قندیل بلوچ نے شادی کا اعتراف کیا تھا۔
ٹیلیفونک گفتگو میں قندیل بلوچ نے اعتراف کیا کہ ان کی کوٹ ادو کے رہائشی عاشق حسین سے شادی ہوئی تھی اور ان کا ایک بیٹا بھی ہے۔
واضح رہے کہ کوٹ ادو کے علاقے شیخ عمر کے رہائشی عاشق حسین نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی 22 فروری 2008 کو فوزیہ عظیم (قندیل بلوچ) سے شادی ہوئی تھی اور ان کا ایک بیٹا بھی ہے۔