کوئٹہ : قومی ایکشن پلان کے تحت ملک بھر میں غیر ملکیوں اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے بعد غیر سرکاری تنظیموں کو ملنے والے فنڈز اور ان کی سرگرمیوں کو مانیٹرنگ کرنیکا فیصلہ کر لیا گیا انتہائی باوثوق ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت پاکستان سیکیورٹیز اینڈایکسچینج کمیشن آف پاکستان وزارت قانون اور اقتصادی امور ڈویزن کی مشاورت سے غیر ملکی ذرائع سے امداد و عطیات وصول کرنے والی عالمی فلاحی تنظیموں مقامی این جی اوز او ر افرادکو ریگولیٹ کرنے کے لئے بنائے گئے مسودہ قانون پر غورکر رہی ہے۔وزارت قانون و انسانی حقوق کے سیکٹرری کی زیر صدارت ایک اجلاس میں قانون کے مسودے پر بحث کی گئی۔ اس مسودہ قانون کا مقصدغیر ممالک سے فلاحی مقاصد کے لئے امداد و عطیات وصول کرنے والے افراد اور اداروں کو ریگولیٹ کرنا ہے۔اس مسودہ قانون میں دی گئی تجاویز کے مطابق امداد وصول کرنے والی این جی اوز اور افراد کو ادائیگیوں کی وصولی اور ان کے خرچ سے متعلق حکومتی اداروں اور ایس ای سی پی کو رپورٹ دینا ہو گی ۔ مزید برآں عالمی فلاحی تنظیموں کو حکومت پاکستان کے اقتصادی امور ڈویژن سے رجسٹریشن حاصل کرنا ہو گی اوراجازت کے لئے ایک میمورنڈم آف انڈرسٹینڈگ پر دستخط کرنا ہونگے جس کی مدت پانچ سال تک ہوگی۔ یہ ایم او یوقابل تجدید ہوگا۔ مقامی این جی اوز کے لئے ایس ای سی پی سے رجسٹریشن کروانا لازمی ہو گا جس میں اقتصادی امور ڈویژن، وزارت خزانہ، سٹیٹ بینک آف پاکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے نمائندوں بھی شامل ہوں گے۔