کراچی: پیپلزپارٹی کے مراد علی شاہ بھاری اکثریت سے نئے قائد ایوان منتخب ہوگئے۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیرصدارت جاری ہے جس میں قائد ایوان کے انتخاب کے لئے ووٹنگ ہوئی۔ وزیراعلی کی مسند پر فائز ہونے کے لئے پیپلز پارٹی کی جانب سے مراد علی شاہ اور تحریک انصاف کے خرم شیرزمان کے درمیان مقابلہ تھا۔ ووٹنگ کے دوران اپوزیشن جماعت متحدہ قومی وومنٹ اور مسلم لیگ فنکشنل کے اراکین نے وزیراعلی کے چناؤ کے لئے کی جانے والی ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا اور ایوان سے باہر چلے گئے۔
وزارت اعلیٰ کےانتخاب کے لیے مجموعی طور پر 91 ووٹ ڈالے گئے جس میں سے پیپلزپارٹی کے امیدوار مراد علی شاہ 88 ووٹ لے کر نئے قائد ایوان منتخب ہوگئے جب کہ تحریک انصاف کے امیدوار نے صرف 3 ووٹ حاصل کئے۔ نئے قائد ایوان منتخب ہونے پر اسپیکر اور اراکین نے مراد علی شاہ کو مبارکباد پیش کی جب کہ اس موقع پر پیپلزپارٹی کے اراکین نے سابق وزیراعلیٰ کو خراج تحسین پیش کیا۔
نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ 1937 میں سندھ کی ممبئی سے علیحدگی کے بعد سندھ کے 32 ویں اور 1947 میں قیام پاکستان کے بعد سندھ کے 27 ویں وزیراعلیٰ ہیں جو آج ہی اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان ان سے حلف لیں گے۔ مراد علی شاہ کے والد سید عبداللہ شاہ بھی سندھ کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ پیپلزپارٹی نے 26 جولائی کو مراد علی شاہ کو نیا وزیراعلی نامزد کیا تھا جس کے بعد 27 جولائی کوسید قائم علی شاہ نے وزارت اعلی کے عہدے سے استعفیٰ گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد کو پیش کردیا تھا۔