اسلام آباد،کوئٹہ: وزیراعظم نواز شریف، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان ، اپوزیشن لیڈر اور وزیراعلی بلوچستان ،بلاول بھٹو،آصف زرداری،ممنون حسین،شہباز شریف سمیت دیگر رہنماؤں کی جانب سے بلوچستان بار کونسل کے صدر کے قتل اور سول اسپتال دھماکے کی شدید مذمت کی گئی ہے جبکہ بلوچستان حکومت نے اس افسوس ناک واقعہ کے بعد صوبہ بھر میں 3روزہ سوگ کا اعلان کر دیا ہے،اور صوبہ بھر میں ہائی الرٹ جاری کر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکیورٹی سخت کر دی ہے ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے سول اسپتال کوئٹہ میں دھماکے کی سخت مذمت اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں عوام ، فورسز اور پولیس کی بے پناہ قربانیوں کے بعد امن بحال ہوا، کسی کو بلوچستان کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وزیراعظم نے وکلاء4 برادری اور سول سوسائٹی کی سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حملے میں زخمی ہونے والوں کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے سول اسپتال کوئٹہ میں دھماکے کی سخت مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے بلال انور کاسی کے قتل اور سول اسپتال میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی جب کہ وزیراعلی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا واقعہ بزدلانہ واقعہ ہے ،ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا۔اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سول اسپتال کوئٹہ دھماکے میں بڑی تعداد میں بے گناہ جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم دہائیوں سے بد ترین دہشت گردی کا شکار ہیں، شیطانی عمل کے پیچھے ہمارے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کا ہاتھ ہے۔چےئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بلوچستان میں دھماکے سے بے گناہ افراد کی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت واقعے میں ملوث افراد کو جلد سے جلد گرفتار کرے اور ہماری انسداد دہشتگردی کی حکمت عملی صرف دکھاوا ہے، عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بار کونسل کے صدر بلال اکبر کاسی کا قتل اور دھماکہ ایک ہی منصوبے کا حصہ تھے، وفاقی حکومت دہشت گردی سے بھاری جانی نقصان کے باوجود ایسے واقعات پر توجہ نہیں دے رہی، پاکستان کی سلامتی اور مستقبل کی فکر کی جائے، مزید تاخیر یا مصلحت انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے سول اسپتال کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اس طرح کی کارروائیوں سے قوم کو ڈرا نہیں سکتے، دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے، آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔دوسری جانب دہشت گردی کی کارروائی کے بعد بلوچستان کی کوئٹہ برادری نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا جب کہ کراچی بار ایسوسی ایشن نے بھی عدالتی کارروائی سے فوری ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔#صدر مملکت ممنون حسین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کوئٹہ سول ہسپتال میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد ارض پاک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں مگر وہ اپنے ان عزائم میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوں گے ۔ تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے کوئٹہ سول ہسپتال میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی آصف زرداری نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے خلا ف ہما رے عزم کو کمزور نہیں کیا جا سکتا ۔صدرممنون حسین نے بھی کوئٹہ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی امداد دینے کا حکم بھی دیا ۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کوئٹہ سول ہسپتال میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت اور رنج و غم کا اظہار کیا ۔ بلوچستان میں ہمیشہ بھارت ملوث رہا ہے اور بھارتی ایجنٹ بھی پکڑے گئے ہیں پی ٹی آئی راہنما شاہ محمود نے کوئٹہ سول ہسپتال میں دھماکے کی شدید مذمت کی ۔ تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کوئٹہ سول ہسپتال میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے رنج و غم کا اظہار کیا ہے سراج الحق نے کہا کہ حکومت سوئی ہوئی ہے اور عوام جاگ رہے ہیں حکومت سیاسی جماعتوں کو بلا کر دہشتگردی پر بات کرے ۔ ملک میں کئی ایجنسیاں کام کر رہی ہیں اور ہم خاموش ہیں سراج الحق نے نے کہا کہ بلوچستان میں ہمیشہ بھارت ملوث رہا ہے اور بلوچستان میں بھارتی ایجنٹ بھی پکڑے جا رہے ہیں پی ٹی آئی کے راہنما شاہ محمود قریشی نے کوئٹہ سول ہسپتال میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں ہسپتال میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا جنگوں میں بھی ہسپتال پر حملہ نہیں کیا جاتا ۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ بہت سے عناصر پاکستان کو غیر محفوظ کرنا چاہتے ہیں اور دہشتگردی عالمی مسئلہ ہے دنیا کو ہمارا ساتھ دینا چاہئے ۔