بنکاک: تھائی لینڈ میں 8 بم دھماکوں میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکوں میں تھائی لینڈ کے ثقافتی سیاحتی مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔
حکام کی جانب سے دھماکوں کی وجوہات فوری طور پر بیان نہیں کی گئیں جبکہ یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ ان دھماکوں میں کون ملوث ہے۔
دھماکوں کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان میں علیحدگی پسند ملوث ہو سکتے ہیں۔
اس دہشت گردی کے واقعات کے وقت کو بھی حساس قرار دیا جا رہا ہے کیوں کہ تھائی لینڈ میں ملک کی سالگرہ پر پورے ہفتے کی تقریبات منائی جا رہی ہیں۔
کہاں کہاں دھماکے کیے گئے؟ • 2 دھماکے ہواہن میں ہوئے جس میں ایک خاتون سمیت 2 افراد ہلاک ہوئے • سورت تھانی میں ہونے والے 2 دھماکوں میں ایک شخص ہلاک ہوا • پھوکیٹ میں 2 دھماکوں میں کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع سامنے آئی • ایک شخص ترانگ میں ہونے والے دھماکے میں ہلاک ہوا
خیال رہے کہ گزشتہ شب تھائی لینڈ کے ہواہن میں ہونے والے 2 دھماکوں میں ایک خاتون ہلاک اور 20 افراد زخمی ہونے کی اطلاع سامنے آئی تھی، زخمی افراد میں 9 غیر ملکی بھی شامل تھے، جن میں جرمنی، اٹلی، ڈچ اور آسٹریا کے شہریوں کی شناخت ہو سکی تھی۔
جمعہ کی صبح ایک بار پھر تھائی لینڈ کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی رپورٹس سامنے آئی، جس میں مزید افراد کی ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔ہواہن میں جمعہ کی صبح مزید دو دھماکے ہوئے جس میں ایک شخص ہلاک ہوا۔
تھائی لینڈ کے مشہور سیاحتی جنوبی صوبے ترانگ کے علاقے سورت تھانی اور پھوکیٹ میں بھی 2 دھماکے ہوئے، دونوں بم دھماکوں میں ایک ایک شخص کی ہلاکت ہوئی۔
تھائی وزیر اعظم پریوت چن اوچا نے شہریوں سے پر امن رہنے کی اپیل کی ہے جبکہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ان دھماکوں کے پیچھے کون ہے۔
صحافیوں سے گفتگو میں پریوت چن اوچا کا کہنا تھا کہ یہ بم دھماکے انتشار پھیلانے کے لیے کیے گئے ہیں، عوام کو مزید پریشانی میں نہیں ڈالنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے، ملک کی معیشت اور سیاحت بہتری کی جانب جا رہے ہیں تو ایسے میں بم دھماکے کیوں ہوئے؟
واضح رہے کہ تھائی لینڈ میں سیاسی انتشار کی وجہ سے چھوٹے دھماکے ہوتے رہے ہیں تاہم کبھی سیاحوں کو نشانہ نہیں بنایا گیا تھا۔
حکام کی جانب سے تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ ان دھماکوں کی وجوہات کیا تھیں جبکہ ان کے پیچھے اصل میں کون ہے۔
یاد رہے کہ تھائی لینڈ میں گزشتہ ہفتے ریفرنڈم ہوا ہے جس میں شہریوں نے آئین میں اس ترمیم کے حق میں ووٹ دیا جس کے تحت فوج کو کئی سال تک سیاسی عمل میں اختیار دینے کی حمایت کی گئی۔