نئی دہلی: ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے 15 اگست کو یوم آزادی کی تقریب سے خطاب میں پاکستان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بلوچستان، گلگت اور آزاد کشمیر کے لوگوں نے ہمارا شکریہ ادا کیا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق دہلی کے لال قلعہ میں یوم آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب میں ہندوستانی وزیر اعظم نے اپنی سیاسی تاریخ کا طویل ترین خطاب کیا جو تقریباً ڈیڑھ گھنٹے جاری رہا۔
نریندر مودی کا یہ خطاب اپنی حکومت کی کارکردگی اور خارجہ امور کے بجائے پاکستان پر تنقید پر مبنی تھی اور ان کا کہنا تھا کہ ‘گزشتہ چند دنوں کے دوران بلوچستان، گلگت اور آزاد کشمیر کے لوگوں نے میرا شکریہ ادا کیا، میں بھی ان کا ممنون ہوں’۔
واضح رہے کہ نریندر مودی کا اشارہ اپنی اس تقریر کی جانب تھا جو انہوں نے چند روز قبل کی تھی اور اس میں انہوں نے بلوچوں پر مبینہ ظلم و زیادتی پر پاکستانی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
نریندر مودی کا مزید کہنا تھا کہ ‘جب پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملہ ہوا تھا تو ہندوستانیوں کی آنکھوں سے بھی آنسو نکلے، یہ ہماری فطرت ہے لیکن دوسری جانب دیکھیں، وہ دہشتگردوں کو ہیرو بناکر پیش کرتے ہیں’۔
ہندوستانی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق مودی کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان دہشتگردوں کی ستائش کو بھی برداشت نہیں کرے گا تاہم انہوں نے کشمیری حریت رہنما برہان وانی کا براہ راست نام نہیں لیا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے حریت پسند کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا تھا اور 8 جولائی کو اس کی ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں حالات کشیدہ ہیں جس میں اب تک 60 سے زائد کشمیری مارے جاچکے ہیں۔
اپنی تقریر میں نریندر مودی نے حکومت کی کارکردگی کا بھی ذکر کیا اور معاشی ترقی کیلئے کوششیں جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔