|

وقتِ اشاعت :   August 16 – 2016

کوئٹہ: گذشتہ روز ڈائریکٹوریٹ جنرل لائیوسٹاک میں کانگو وائرس کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر غلام حسین جعفر نے کی۔ اجلاس میں محکمہ کے اعلیٰ آفیسران کے علاوہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ فاطمہ جناح ٹی بی سینی ٹوریم، انچارج کانگو آئسولین وارڈ ڈاکٹر عباس اور دیگر ذمہ داروں نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد صوبے میں کانگو وائرس کی روک تھام کے لئے احتیاطی تدابیر کا جائزہ لینا تھا۔ اجلاس کے شرکاء کو کانگو سے متاثرہ اضلاع اور ان روٹس کے بارے میں آگاہ کیا گیا جہاں سے اس بیماری کے جرثومے داخل ہونے کے خطرات لاحق ہیں۔ ڈاکٹر عباس نے شرکاء کو کانگو بیماری کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اگر مریض کو بروقت مخصوص وارڈ تک پہنچایا جائے تو اس کا علاج بھی ممکن ہے اور اسے بیماری سے بچایا بھی جاسکتا ہے۔ تاہم اس بیماری کے دوران انتہائی احتیاط اور مخصوص انداز میں مریض کی نگہداشت کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل لائیواسٹاک ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر غلام حسین جعفر نے شرکاء کو بتایا کہ محکمہ کے سروے کے مطابق ژوب، لورالائی، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، پشین اور کوئٹہ ایسے اضلاع ہیں جہاں پر اس مرض کے پھیلنے کا خطرہ ہے جس کی سب سے بڑی وجہ جانوروں کی بڑی تعداد میں نقل وحرکت ہے جس کے دوران یہ جانور ناصرف ایک شہر سے دوسرے شہر بلکہ صوبے اور ہمسایہ ملک ہجرت کرتے ہیں اور اس نقل وحمل کے دوران متاثرہ جانوروں سے یہ جرثومہ ان اضلاع میں داخل ہوتا ہے اور اس جرثومے کے پھیلنے کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں متعلقہ اضلاع کے ذمہ دار افسران کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں اسپرے اور دیگر ادویات کے ذریعے چیچڑ مار مہم کا آغاز کریں اور تمام مالداروں کے جانوروں کوا سپرے کریں، فارمز کا دورہ کریں اور وہاں بھی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ اس کے علاوہ ان تمام راستوں پر کیمپس لگائے جائیں جہاں سے جانوروں کی ہجرت متوقع ہے اور ان کیمپس میں چیچڑ کے خاتمے کے لئے ادویات اورا سپرے کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے بھیڑ بکریوں اور دیگر جانوروں کے ریوڑوں کو بلاامتیاز اسپرے کیا جائے۔