|

وقتِ اشاعت :   August 17 – 2016

کوئٹہ : فوج کو دعوت دینے والوں کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کی جائے ، اٹھارویں ترمیم ہوچکی ہے ہر ادارے کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے آئینی حدود میں رہ کر کام کریں، پشتونوں کے شناختی کارڈ کو بلاک کیا گیا ہے جس کی سخت مذمت کرتے ہیں نادرا بحالی کے سلسلے میں اقدامات کرے، اموں سے لیکر اٹک تک سب افغان ہے ہم پاکستانی افغان ہے ، مال مویشیوں پورے صوبے میں ترسیل پر حکومتی سطح پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی کسٹم اور ایف سی تاجروں کو تنگ وہراساں کررہی ہے اور بھیڑ ، بکری ، بیل ودیگر جانور وں کی ترسیل کی راہ میں رکاوٹ بنی ہے ۔ پشتونخوامیپ مخلوط حکومت کا حصہ ہے اور اپنے عوام کے ترقی وخوشحالی کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گی ۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری صوبائی وزیر ترقیات ومنصوبہ بندی ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹر ی علاؤالدین خان کولکوال ، مرکزی کمیٹی کے رکن عبدالعلیم پہلوان ، ضلع معاون کریم ناظم ، گل خان ، اختر محمد ، علاقائی سیکرٹری شاہ ولی نے اختر محمد عشیزئی اور گل خان خواجہ زئی کی سربراہی میں 168افراد کی مختلف سیاسی پارٹیوں سے مستعفی ہوکر پشتونخوامیپ میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سٹیج سیکرٹری کے فرائض جمال خان نے سرانجام دئیے۔ صوبائی وزیر ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کلی حاجی عبدالحلیم پہلوان میں ٹیوب ویل ،نئے سڑکوں کا افتتاح،گرلز وبوائز سکول کی تعمیراتی کام کا معائنہ کیا اور انجینئرز کو ہدایت کی کہ وہ سکول کی تعمیراتی کام کو شفاف انداز میں مکمل کرکے ناقص اور غیر معیارتی کام کی کوئی گنجائش نہیں اور غفلت برتنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائیگی۔انہوں کلی ٹاکئی میں نئے ٹیوب ویل کا افتاح کیا ۔ اس موقع پر حاجی سیدان ، حاجی عبدالباقی ، حاجی ولی آکابھی موجو د تھے ۔ مقررین نے نئے شامل ہونیوالے افراد کو زبردست خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کی بروقت پشتونخوامیپ میں شمولیت سے پشتون قومی تحریک کو مزید تقویت حاصل ہوگی ۔ مقررین نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم ہوچکی ہے جس کے بعد ملک میں فوج سمیت واپڈا ، پی آئی اے ، ریلوے ، نادرا ودیگر کو اپنے آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا اور اپنے فرائض سرانجام دینے ہونگے حکومت چلانا پارلیمنٹ کا کام ہے کیونکہ وہاں 20کروڑ عوام کے ووٹوں سے منتخب عوامی نمائندے موجودہے جنہیں عوام اپنی خدمت اور اپنی حقوق کے دفاع کیلئے منتخب کرکے ایوان بھجتے ہیں کچھ عناصر جمہوریت کیخلاف سازش کرنے میں ایک بار پھر مصرو ف ہوگئے ہیں فوج کو دعوت دینے والوں کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کی جائے۔