|

وقتِ اشاعت :   August 20 – 2016

خضدار : قومی شاہراہ پر ٹرک اور مسافر بس کے درمیان ٹریفک کا المناک حادثہ مزدا ٹرک کا ڈرائیور سمیت تین افراد جاں بحق بیس سے زائد مسافر زخمی قومی شاہراہ پر ٹریفک حادثات تسلسل کے ساتھ جاری تیز رفتاری پر کوئی روک تھام نہیں کنٹرول اتھارٹیز خاموش تماشائی آئے روز ٹریفک حادثات کے باعث کئی قیمتی جانیں ضائع اور کئی زندگی بھر معذور پن کا شکار تفصیلات کے مطابق جمعہ کو کراچی سے پشین جانے والی مسافر بس باغبانہ کے مقام پر مخالف سمت سے آنے والے مزدا ٹرک سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں مزدا ٹرک ڈرائیور محمد اسلم ولد غلام قادر ساکن قلات موقع پر جاں بحق جب کہ عبدالحکیم ولد جمعہ خان ساکن ڈیرا مراد جمال اور حاجی محمد حنیف ساکن کوئٹہ جاں بحق ہوگئے زخمیوں میں شاہ محمد ،نیاز محمد ساکن کراچی ،عزت اللہ اچکزئی ساکن چمن ،جمعہ خان ساکن چمن ،گل جان ساکن چمن ،محمد عمران ساکن قلعہ عبداللہ ،محمد یحی ساکن گلستان ،محمد رمضان ساکن پشین ،عبدالخائف ساکن قلات ،احمد خان ساکن کوئٹہ ،مولا گل ساکن مغل زئی کوئٹہ ،گل زرین زوجہ حاجی راز محمد شامل ہیں جنہیں لیویز اور ایدھی کے رضاکاروں نے ٹیچنگ اسپتال منتقل کیا واقع کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر خضدار محمد عالم فراز جائے وقوعہ پر پہنچے اور حادثے کی وجوہات معلوم کیں بعد ازاں انہوں نے ٹیچنگ اسپتال جاکر مریضوں کی عیادت کرتے ہوئے ڈاکٹروں کو ہدایت کی کہ وہ زخمیوں کے علاج معالجے کی ہر ممکن کوشش کریں واضح رہے کہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر ٹریفک حادثات میں مسلسل اضافہ کے باعث کئی قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں اور اس سے زائد معذور پن کا شکار ہو گئے ہیں اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو با رہا آگاہ کیا جا چکا ہے کہ وہ گاڑیوں کی تیز رفتاری پر توجہ دیں تاکہ ٹریفک حادثات پر کنٹرول کیا جسکے مگر زمہ دار ادارے اس جانب متوجہ نہیں ہو رہے ہیں ا س کے علاوہ سوراب سے لسبیلہ تک قومی شاہراہ پر نہ ہائی وے پولیس ہے اور نہ ہی موٹر وے پولیس کی تعیناتی عمل میں لائی جا سکی ہے جس کی وجہ سے ٹریفک حادثات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ سوراب لسبیلہ سیکشن میں ہائی وے یا موٹر وے پولیس کی تعیناتی عمل میں لائی جائے ۔