|

وقتِ اشاعت :   August 23 – 2016

اسلام آباد: وفاقی وزیر دفاع اور پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر ایم کیو ایم سیاست کرنا چاہتی ہے تو پاکستان کے خلاف بولنے والے الطاف حسین کو اپنا قائد کہنا چھوڑ دے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے بیان میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ بات درست ہے کہ ایم کیو ایم اسٹیبلشمنٹ کا حصہ رہی ہے، لیکن ایم کیو ایم کی حب الوطنی کی سیاست وفاقی حکومت کے لیے بہت اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک حقیقی ووٹ بینک حاصل کرنے والی سیاسی جماعت ہے، جبکہ اس کے ووٹرز اور حامیوں کی حب الوطنی پر کبھی شک نہیں کیا گیا، لیکن ایم کیو ایم پاکستان کے آئین کی سیاست کرے تو اچھی بات ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے تسلسل کے ساتھ ملک کے خلاف باتیں کی ہیں اور وہ ایسی باتیں پچھلے 14، 15 سال سے کر رہے ہیں، جبکہ قائد ایم کیو ایم کی ذہنی حالت ٹھیک ہونے کی بات بھی پرانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایم کیو ایم سیاست کرنا چاہتی ہے تو پاکستان کے خلاف بولنے والے کو اپنا قائد نہ کہے اور اگر ایم کیو ایم والے اب بھی الطاف حسین کو اپنا قائد تحریک کہتے ہیں تو یہ تضاد ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز کراچی پریس کلب پر بھوک ہڑتال کیمپ میں بیٹھے ایم کیو ایم کارکنوں سے خطاب کے دوران پارٹی قائد الطاف حسین نے ملک مخالف نعرے لگوائے تھے۔

الطاف حسین کا کہنا تھا، ’پاکستان پوری دنیا کے لیے ایک ناسور ہے، پاکستان پوری دنیا کے لیے ایک عذاب ہے، پاکستان پوری دنیا کے لیے دہشت گردی کا مرکز ہے، اس پاکستان کا خاتمہ عین عبادت ہے، کون کہتا ہے پاکستان زندہ باد، پاکستان مردہ باد۔‘

اپنے قائد کی اس تقریر کے بعد کارکن مشتعل ہوگئے اور انھوں نے ریڈ زون کے قریب ہنگامہ آرائی کی، اس دوران کچھ کارکن نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے دفتر میں گھس گئے اور وہاں نعرے بازی کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی جب کہ فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔