|

وقتِ اشاعت :   August 24 – 2016

کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنماء میرسرفرازاحمد بگٹی نے کہا ہے کہ کراچی میں میڈیا ہاؤسز پر ایک لسانی جماعت کے کارکنوں کی جانب سے آزادی صحافت پر حملہ ہے ایم کیو ایم میں4ہزار مسلح غنڈے پالے رکھے ہیں جس کو وہ وطن عزیز میں بدامنی قتل وغارت و غنڈی گردی کیلئے استعمال کرتے ہیں حکومت ایم کیو ایم کے اس ملک دشمن سرگرمیوں کیخلاف 1990کی طرز پر آپریشن کریں ۔انہوں نے یہ بات منگل کے روز بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے زیر اہتمام میڈیا ہاؤسز پر حملے کیخلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ مظاہرین سے بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے صدر حماد اللہ سیاپاد‘ کوئٹہ پریس کلب شہزادہ ذوالفقاراور ایوب ترین نے بھی خطاب کیا ‘ صوبائی وزیر داخلہ نے کہاکہ بدنام زمانہ الطاف حسین برطانیہ میں بیٹھ کر پاکستان کیخلاف انڈیا کے کہنے پرسازشیں کر ہاہے جس کی ہم کسی صورت اجازت نہیں دینگے اس سے قبل بھی الطاف حسین نے شراب کے نشے میں دھت ہوکر پاکستان کیخلاف انتہائی گندی زبان استعمال کرتے ہوئے ملک دشمن قوتوں کا ساتھ دیا اور بعد میں معافی مانگی لیکن اس دفعہ ان کی معافی ناقابل قبول ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان کے تمام لیڈرشپ اور حکومت ملکر اس طرح ملک دشمن عناصر کیخلاف متحد ہو جائے اور پاکستانی عوام کا مطالبہ ہے کہ جس طرح1990میں اس جماعت کیخلاف فوجی آپریشن کیاگیا بالکل اسی طرح طرز کا آپریشن ایک بار پھر کراچی میں ان کیخلاف کیا جائے تاکہ کراچی اور سندھ میں سکون آسکے اس جماعت نے سیاسی کارکنوں کی آڑ میں 4ہزار کے قریب غنڈے پال رکھے ہیں جن کا مقصد پورے سندھ اور بالخصوص کراچی میں بدامنی اورقتل وغارت گری کرنا ہے جس کے بدلے میں وہ بھارتی خفیہ ایجنسی را سے مراعات حاصل کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم کراچی کے عام مہاجر کیخلاف نہیں لیکن کچھ لوگ اپنے ذاتی مقاصد کیلئے اس نعرے کو استعمال کرکے اپنے مفادات کی تکمیل چاہتے ہیں جس طرح گزشتہ روز مختلف ٹی وی چینلز کے دفاتر پر دھاوے بول دئیے گئے ہیں ان میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے وفاقی حکومت عہد کرچکی ہے جو لوگ بھی اس حملے میں ملوث ہے انہیں جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا ۔