|

وقتِ اشاعت :   August 26 – 2016

 اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے انسداد دہشت گردی کے لیے کراچی اور کوئٹہ کے لیے جیو میپنگ (تفصیلی نقشہ بندی) کرانے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت اجلاس اہم اجلاس ہوا جس میں نیکٹا، ایف آئی اے، پولیس اور دیگر اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کی وجہ سے بہت سے اداروں میں بہتری آئی ہے، ایف آئی اے نے 16 ارب روپے سے زائد رقم وصول کی جب کہ 334 غیرملکیوں نے جعلی شناختی کارڈ واپس کیے، رضاکارانہ طور پر شہریت سرنڈر کرنے والوں کو ایک سال کی توسیع دی جائے گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ نادرا کے موجودہ چیرمین پہلے سربراہ ہیں جو میرٹ کی بنیاد پر تعینات ہوئے ہیں، جعلی شناختی کارڈ بنوانے میں مدد فراہم کرنے والے نادرا ملازمین کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا، ایسے نادرا ملازمین کونہ صرف نوکری سے نکالا جائے گا بلکہ انہیں گرفتار کرکے قرار واقعی سزا بھی دی جائے گی۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر نے بتایا کہ ایک سال میں 72 پاسپورٹ آفس بنائے گئے اور آئندہ ایک سال میں ملک کے ہر ضلع میں ایک پاسپورٹ دفتر موجود ہوگا، جلد ہی ای پاسپورٹ پر بھی کام شروع ہوجائے گا جس کے لیے وزارت خزانہ رقم دینے کے لیے تیار ہے۔ ملک فہد کے کیس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بعض عناصر اس معاملے کو خراب کرنا چاہتے ہیں، کیس میں نامزد ملزمان کی ضمانت ہوئی ہے بری نہیں ہوئے، تمام ملزمان کے پاسپورٹ منسوخ کرکے ان کے نام ای سی ایل میں نام ڈال دیئے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ انٹرنیشنل این جی اوز کے لیے 132 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 46 این جی اوز کو کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، 37 کے ساتھ ایم او یو سائن ہوگئے ہیں۔ چوہدری نثار نے کہا کہ درجنوں این جی اوز بغیر لائسنس ہی کام کررہی ہیں اور 115 انٹرنیشنل این جی اوز کے بارے میں رپورٹس بھی موصول ہوگئی ہیں تاہم جب تک کوئی فیصلہ نہیں ہوجاتا اس وقت تک کسی بھی این جی او کو بے دخل نہیں کیا جائے گا، 6 ماہ کے اندر تمام این جی اوز کو قانون کے دائرے میں لائیں گے۔