|

وقتِ اشاعت :   August 28 – 2016

کوئٹہ: چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے کہا ہے کہ افسران مسائل سے چشم پوشی کرنے کی بجائے ان کا سامنا کر کے انہیں حل کریں۔مسائل کے حل کے لیے عزم و جذبہ ضروری ہے، نوجوان افسر عوامی خدمت کو شعار بنائیں، صوبے میں عوامی خدمات کی فراہمی کے نظام میں بہتری آرہی ہے، موجودہ حکومت ہر شعبہ میں انتظامی امور کی بہتری کو چیلنج سمجھتے ہوئے اسے اولین ترجیح دے رہی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے دوسری صوبائی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اپنی نوعیت کی منفرد کانفرنس کے انعقاد کا مقصد ضلعی سطح کے شعبوں کی کارکردگی کا جائزہ لینا اور عوامی مسائل کے حل کے لیے اقدامات تجویز کرنا ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات محمد داؤد بڑیچ، آئی جی پولیس احسن محبوب، انتظامی سیکریٹریوں، ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرزاور ضلعی افسران نے کانفرنس میں شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری بلوچستان نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے ، سکولوں کی بلاجواز بندش اوراساتذہ ، ڈاکٹروں اور طبی عملہ کی غیر حاضری کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر ڈویژن اور ضلع کی سطح پر سکولوں ، ہسپتالوں اور مراکز صحت کی کارکردگی ، عملہ کی موجودگی اور ترقیاتی منصوبوں کی کڑی نگرانی کریں اور اس حوالے سے پائی جانے والی بے قاعدگیوں کی اصلاح کریں، چیف سیکریٹری نے کہا کہ شدت پسندی کے رحجان کو شعبہ تعلیم پر اثر انداز نہیں ہونے دیا جائیگا اور امن و امان کی صورتحال کو سکولوں کی بندش کا جواز نہیں بننے دیا جائیگا۔ انہوں ای ڈی اوز اور ڈویژنل ڈائریکٹرز صحت کو صوبے کے تمام سکولوں کے اساتذہ اور بچوں کی تعداد اور ڈاکٹروں اور طبی عملہ کی جائے تعیناتی سے متعلق تفصیلی رپورٹ مرتب کر کے پیش کرنے کی ہدایت کی جبکہ چیف سیکریٹری نے ہسپتالوں اور مراکز صحت میں ڈاکٹروں کی عدم تعیناتی پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے سیکریٹری صحت کو ہدایت کی کہ فوری طور پر خالی آسامیوں پر ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں لائی جائے اور ڈیوٹی سے غیر حاضر ڈاکٹروں کو اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کئے جائیں ،چیف سیکریٹری نے ہدایت کی کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر مویشی منڈیوں کے لئے مقامات مخصوص کئے جائیں جہاں کانگو وائرس اسپرے کا اہتمام بھی کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ کانگو وائرس کی بروقت تشخیص اور مریضوں کے علاج و معالجہ کے لیے ضلعی سطح پر لیبارٹریوں کے قیام اور سہولتوں کی دستیابی کو یقینی بنایا جائیگا۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ کانفرنس کا بنیادی مقصد سول انتظامیہ کو رہنما اصول سے آگاہی فراہم کر کے ان کی کارکردگی میں اضافہ کرنا اور انہیں فعال اور متحرک بنانا ہے ، ڈپٹی کمشنر اپنے اپنے اضلاع میں ترقیاتی عمل کی نگرانی ، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور سکولوں کی کارکردگی کو یقینی بنانے اور امن و امان کی صورتحال کی بہتری کے لیے اپنا کلیدی کردار موثر طریقے سے ادا کریں، چیف سیکریٹری نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی ہدایت کی روشنی میں رواں مالی سال کے بجٹ میں ڈویژن اور اضلاع کی ترقی کے لیے خطیر فنڈز مختص کئے گئے ہیں، ڈویژنل کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز اور ترقیاتی محکموں کے ضلعی نمائندوں کی مشاورت سے دی گئی رہنمائی کے مطابق عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے تیار کریں تاکہ تمام اضلاع میں عوام کو زندگی کی بہتر سہولیات میسر آ سکیں اور انہیں مثبت تبدیلی کا احساس ہو۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان صوبے کی ہمہ جہت اور متوازن ترقی اور امن و امان کی بہتری کو یقینی بنانا چاہتے ہیں ان کے ترقیاتی ویژن پر عملدرآمد ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔جس کے لیے انہیں فنڈز فراہم کئے جا رہے ہیں۔چیف سیکریٹری نے ضلعی سطح پر امن و امان کی صورتحال کی بہتری بالخصوص تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کی موثر سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔ کانفرنس کے دوران انتظامی سیکریٹریوں نے اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی جبکہ ڈویژنل کمشنروں نے اپنے اپنے ڈویژنوں اور اضلاع میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت ،امن و امان کی صورتحال ، تعلیم ،صحت اور دیگر شعبوں کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ ضلعوں کو فراہم کئے گئے ترقیاتی پیکج کے مجوزہ منصوبوں کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔