|

وقتِ اشاعت :   August 29 – 2016

پشین :  پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اکابرین کی تاریخی قربانیوں قیادت اور کارکنوں کی جدوجہد اور غیور عوام کی حمایت سے عوامی نمائندگی حاصل کی ہے اور کسی کا احسان نہیں عوامی نمائندگی اور اس کے ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ پارٹی کے تنظیمی امور اور کام کو بھی بروقت سرانجام دینا ہوگا۔ بولان سے چترال تک پشتونخوا وطن پر مشتمل قومی خود مختیار صوبہ پشتونستان یا پشتونخوا ہمارا اسلامی اور آئینی قانونی حق ہے پشتونخوا وطن کی انگریزی تقسیم قابل قبول نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹری صوبائی وزیر بلدیاتی سردار مصطفی خان ترین ، صوبائی وزیر ترقیات ومنصوبہ بندی اکٹر حامد خان اچکزئی، صوبائی نائب صدر رکن قومی اسمبلی عبدالقہار خان ودان ، رکن صوبائی اسمبلی سید لیاقت آغا ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری مےئر کاروپوریشن پشین سید شراف آغا اور سید معراج آغا ، حاجی دارو خان اچکزئی ،عبدالمجید ، عبدالخالق نے کلی سنزلہ میں عوامی نمائندہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جبکہ عوامی اجتماع میں علاقہ سنزلہ کے مختلف دیہاتوں کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ مقررین نے کہا کہ پشتونخوامیپ نے تاریخی جدوجہد اور قربانیوں کے بدولت پشتون افغان ملت کو سیالی اور برابری کے راستے پر متعین کیا ہے پشتونخوا وطن کے غیور عوام کی موجودہ حیثیت اور سیاسی بیداری اور قومی دلیری کے گونج پشتونخوامیپ کے اکابرین قیادت اور کارکنوں کی طویل قربانیوں کا ثمر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کل تک ووٹ عوامی اقتدار اور اسمبلی کے نام پر فتوے دینے والے آج اس کے امیدوار ہے جبکہ خان شہید کے وژن اور تاریخی جدوجہد کے بدولت ہمارے عوام کو ووٹ کا حق ملا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے غریب عوام کے مشکور ہے جنہوں نے خان شہید کے دور سے لیکر آج تک پشتونخوامیپ کا ساتھ دیتے ہوئے وطن کے ظالم جابر افراد کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور ہمیں بھی اپنے غیور عوام سے محبت ہے ان کے درمیان رہ کر حقیقی خوشی ملتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پشتون عوام کو زندگی کے ہر شعبے میں بد ترین مشکلات کا سامنا ہے غربت جہالت پسماندگی بیروزگاری اور مسافرانہ زندگی نے انھیں جکڑ کر رکھا ہے ۔ ان کے وطن پر مسلط جنگ کی وجہ سے روزانہ ان کے بچے قتل ہورہے ہیں 8اگست سول ہسپتال کوئٹہ کے سانحہ نے وطن کے روح تک کو زخمی کردیا ہے عدلیہ کے میدان میں ہونیوالا نقصان مدتوں پورا نہیں ہوگا ایسے درد ناک حالات اور منصوبہ بند سازشوں سے ہمیں مزید ادراک حاصل کرنا ہوگا اور قومی اتحاد واتفاق کی راہ اپنانا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے محبوب چےئرمین محترم مشر محمود خان اچکزئی کے تاریخی حقیقی بیانات پر سیخ پا ہونے والے حقائق کو تسلیم کرنے کی جرات نہیں رکھتے بلکہ اپنی چاپلوسی اور وفاداری کے سرٹیفکیٹ چاہتے ہیں جبکہ محترم مشر محمود خان اچکزئی نے ہمیشہ ملک کو بحرانوں سے نجات دلانے اور حقیقی فیڈریشن کے قیام کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ کی بالادستی، آئین وقانون کی حکمرانی ، قوموں کی برابری ، سماجی انصاف اور مظلوم عوام کو ان کی حق اختیار دینے اور انھیں ترقی خوشحالی کی امن کی راہ پر گامزن کرنے کی بات کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک پاکستان کی استحکام حقیقی جمہوریت اور جمہوریت کے استحکام سے وابستہ ہے لہٰذا ملکی آئین کی پابندی ملک کے ہر ادارے پر لازم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انگریز سامراج کے خلاف جدوجہد کا مقصد اپنا قومی واک واختیار حاصل کرنا تھا ۔ لہٰذا انگریزی تقسیم اور ان کی کھینچی گئی لکیریں قابل قبول نہیں۔ اور پشتونخوا وطن کی ملی وحدت قومی تشخص اور قومی واک واختیار ہمارا حق ہے ۔ پشتونخوا وطن ہر قسم کے معدنی وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود ان کے عوام دو وقت کی روٹی کو ترستے ہیں ملک کے ہر حصے میں پشتونوں کے ساتھ تیسرے درجے کا سلوک روا رکھا جارہا ہے اور ان کے لاکھوں شناختی کارڈ بلا جواز اور غیر قانونی طور پر بلاک کےئے گئے ہیں۔ پشتونوں سے ان کی شہریت چھینی جارہی ہے جو قابل گرفت اور ناقابل برداشت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام علاقے میں امن وامان کی موجودہ صوتحال موجودہ حکومت عوام دوست پالیسیوں اور اقدامات کا نتیجہ ہے حکومت ہر شعبہ زندگی میں عوامی مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہے اور عوام کا یہ ہق ہے کہ وہ اپنے عوامی نمائندگوں کو اپنے سامنے بٹھا کر انھیں اپنے مسائل کی نشاندہی کرائیں۔ جبکہ بجٹ عوام کی امانت ہے اسے عوام کی ترقی پر ہی خرچ ہونا ہوگا ۔ انہوں نے اس موقع پر لوگوں کے مسائل سنے اور انہیں حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ چےئرمین پشین محمد عیسیٰ روشان ، ضلعی معاونین عبدالحق خان ابدال ، امین اللہ بشر ، ضلعی کمیٹی کے اراکین ،ڈسٹرکٹ ممبر محمد سلیم اور سید اکبر آغا موجود تھے ۔ جبکہ مہمانوں کے اعزاز میں حاجی دارو خان اچکزئی کی جانب سے ظہرانہ دیا گیا ۔