کوئٹہ : بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ کل جیونی کے علاقے کلدان سے داؤد کلمتی، کنر کلمتی، منیر کلمتی، اکبر کلمتی اور ملا رشید کو فورسز نے اُٹھا کر غائب کیا گیا ہے۔ جو عام نہتے شہری ہیں۔ عام شہریوں کو اغوا کرکے اُن کو مختلف طریقوں سے تنگ کرنا اب وطیرہ بن چکا ہے۔ ان کا مقصد علاقہ مکینوں کو ہجرت کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ کیونکہ حکمرانوں کو بلوچ نہیں بلوچستان کی ضرورت ہے۔ مختلف علاقوں میںیہی بلوچوں سے بھتہ وصولی میں ملوث ہے۔ گزشتہ رات تربت دشتی بازار میں فوجی چھاپے کے دوران ایک نوجوان اسلم مجید ولد عبدالمجید کو بھی اغوا کرکے لاپتہ کیا گیا ہے۔کل آواران کے علاقے تیرتیج میں پاکستانی فوج نے عام آبادی پر دھاوا بول کر خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کئی افراد کو اُٹھا کر غائب کیا۔ جن میں امین ولد اسماعیل، امداد ولد کریم بخش، عویض ولد مراد شامل ہیں۔ تشدد سے کمسن بچہ نوید ولد خدا بخش اور سیٹھ باہوٹ زخمی ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے اسی مہینے کئی افراد کو فورسز نے اغوا کرکے لاپتہ کیا اور بعد میں ایک درجن کے قریب افراد کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئیں۔ ہمیں خدشہ ہے کہ ان لاپتہ افراد کو بھی غیر قانونی حراست میں قتل کرکے پھینک دیا جائے گا۔