کوئٹہ : بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں نام نہاد ریاست کی فورسز انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہی ہیں ڈیرہ بگٹی میں اگست سے شروع ہونے والی کارروائی بدستور جاری ہے شیرمحمدبگٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ گزشتہ روز فورسز نے پشینی اور زین کوہ سے خواتین سمیت بڑی تعداد میں لوگوں کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے جبکہ سینکڑوں دیہاتوں کو جلا کر صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا جبکہ سوئی میں ہر روز چار سے پانچ لاشیں لائی جارہی ہیں جن کو بغیر کسی تہجیز و تکفین کے دفن کیا جا رہا ہے گزشتہ دونوں میں ہندہ لاشیں سوئی لائی گئی جن کو عنایت شاہ دربار میں اجتماعی قبروں میں دفن کیا جارہا ہے ان میں سے کچھ لوگوں کی شناخت ان کے تصاویر کے زریعے سے ہوگئی ہیں جن کے نام علی باغ ولد ٹمبرو بگٹی، سہونڑا ولد زاہرو بگٹی اور سیوا ولد پٹھان بگٹی کے ناموں سے ہوئی ہیں جن کو ایک سال قبل مختلف اوقات میں ریاستی فورسز نے اٹھا کر لاپتہ کردیا تھا ترجمان نے کہا کہ آواران اور کیچ میں بھی مختلف علاقوں سے فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے متعدد بے گناہ بلوچوں کو اغواء کے بعد لاپتہ کردیا ہے جبکہ پسنی میں بھی فورسز نے گھروں میں گھس کر بے گناہ بلوچوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اٹھا کر لاپتہ کردیا ہے ترجمان نے کہا آواران کے علاقے کولوا میں پارٹی کے زیر اہتمام نام نہاد پاک چائنہ راہدری اور بلوچستان میں حالیہ آپریشن کے خلاف ریلی نکالی گئی اور مظاہرہ کہا گیا۔