دمشق: عراق و شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کے اہم ترین ساتھی اور نائب محمد العدنانی کے امریکی حملے میں ہلاک ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
امریکی ٹی وی سی این این کی رپورٹ کے مطابق شدت پسند تنظیم داعش نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردی بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ داعش کے ترجمان اور ابوبکر البغدادی کے جانشین سینئر ترین رہنما محمد العدنانی ہلاک ہوچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق محمد العدنانی داعش کے اہم ترین رہنماؤں میں سے ایک ہے اور اگر ہلاکت کی تصدیق ہوگئی تو یہ داعش کے لئے بڑا دھچکہ ہوگا۔
داعش کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ محمد العدنانی شام کے صوبہ حلب میں جاری ملٹری آپریشنز کی نگرانی کررہے تھے اور اسی دوران ہونے والے حملے میں وہ ہلاک ہوگئے۔
داعش کا مزید کہنا ہے کہ وہ اپنے رہنما کی ہلاکت کا بدلہ لینے کیلئے حکمت عملی تیار کررہی ہے۔
شام میں داعش کے خلاف جنگ میں شامل اتحادی افواج نے تاحال محمد العدنانی کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی ہے تاہم امریکی محکمہ دفاع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہوں نے گزشتہ روز شام کے علاقے الباب کے قریب محمد العدنانی کے خلاف ٹارگیٹڈ کارروائی کی تھی۔
پینٹاگون کے پریس سیکریٹری پیٹر کک کا کہنا ہے کہ فی الوقت اس کارروائی کے نتائج کا جائزہ لیا جارہا ہے اور اگر العدنانی کی موت کی خبر درست ہوئی تو یہ داعش کیلئے بڑا دھچکا ہوگا۔
واضح رہے کہ محمد العدنانی داعش کے بیرونی آپریشنز کے پرنسپل آرکیٹکٹ اور چیف ترجمان کے طور پر کام کررہے تھے۔
ان کا شمار داعش کے اہم ترین رہنماؤں میں ہوتا تھا اور وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے البغدادی سے بھی پہلے داعش کی خود ساختہ خلافت کا اعلان کردیا تھا۔
محمد العدنانی ہی مغربی ممالک پر حملوں کی ہدایات جاری کرتے تھے، وہ 1977 میں شام میں پیدا ہوئے اور داعش میں سینیئر ترین شامی شہری تھے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے باضابطہ طور پر اگست 2014 میں محمد العدنانی کے سر پر 50 لاکھ ڈالر کا انعام رکھا تھا۔
ال عدنانی کو مئی 2005 میں عراق کے شہر الانبار سے گرفتار کیا گیا تھا اور کہا جاتا ہے کہ وہ 2005 سے 2010 کے دوران امریکی حراستی مرکز کیمپ بوکا میں قید رہا۔