کوئٹہ : وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی ۔ بلوچستان میں دہشتگردوں کے لئے کوئی جگہ نہیں،ہم حملوں او ردھمکیوں سے مرعوب نہیں ہونے والے ہمارا مرنا جینا سب کچھ بلوچستان کے ساتھ ہیں۔سانحہ کوئٹہ کے شہداء نے جانوں کی قربانی دے کر دہشتگردی کے خلاف بلوچستان کی عوام کو متحد کردیا ۔یہ بات انہوں نے بدھ کی شب سرینا ہوٹل میں خدمت خلق فاؤنڈیشن کی جانب سے منعقدکردہ نواب زادہ ریاض جوگیزئی مرحوم اور شہداء سانحہ کوئٹہ کے نام سے منسوب قومی ایوارڈ کی تقسیم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پرپشتون اولسی جرگہ کے کنونیئر او رصوبائی وزیر پی ایچ ای نواب ایازا خان جوگیزئی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ سانحہ 8اگست کے شہداء کا درد بخوبی محسوس کر سکتا ہوں کیونکہ میں بھی 2013میں اس قرب سے گزرا ہوں ۔انہوں نے کہاکہ شہداء کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا شہید ہمیشہ زندہ ہے میں دہشتگردوں کو للکار کرکہتا ہوں کہ ہم نہ کمزور ہیں نہ بزدل ہیں۔شہد اء کے ورثاء کبھی بزدل نہیں ہوتے انہیں نہ تو دھمکیاں اور نہ ہی حملے ڈرا سکتے ہیں ۔انہوں نے شہداء کے معصوم بچوں کی قسم کھا کر کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کو ضرورمنطقی انجام تک پہنچائیں گے جنہوں نے ہمارے بچوں کو تیم بہنوں کو بیوہ اور ماؤں سے ان کے بیٹے چھینے ہیں ہم پشتون اور بلوچ اپنا بدلہ کبھی کسی پر نہیں چھوڑتے اور و ہ وقت ضرور آئے گا جب ہم دہشتگردوں وسے اپنے بھائیوں بیٹوں کے خون کا حساب لیں گے ۔انہوں نے کہاکہ دہشتگردسمجھتے ہیں کہ وہ دھمکیاں دے کر اپنے کارندوں سے حملے کرواکر ہمیں ڈرا دینگے اور بلوچستان سے نکال دیں گے میں یہ بات واضح کرنا چاہتاہوں کہ ہمارے گھر قبر ستان سب کچھ بلوچستان میں ہے ہم یہاں سے نہیں جائیں گے البتہ ہم دہشتگردوں کو ان کے بلو ں سے نکال کر بلوچستان سے باہر پھینک دینگے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ دہشتگرد سمجھتے ہیں کہ بلوچستان میں پڑھے لکھے طبقے اور سکول کے بچوں پر حملے کرکے وہ اپنا نظریہ ہم پر مسلط کردینگے تو یہ وہ بات کان کھول کر سن لیں ہم ماضی میں بھی ان کے خلاف لڑے ہیں۔ اور مستقبل بھی ان کے خلاف لڑیں گے اور اللہ کی مدد سے فتح ہماری ہوگی جبکہ دہشتگردوں کو شکست فاش کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے گذشتہ دنوں قبل ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ میں شہید ہونے والے لاء کالج کے پرنسپل بیرسٹر امان اللہ خان اچکزئی کے ورثاء کے لیے بھی ایک کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا ہے، یہ اعلان انہوں نے سینئر وکلاء کے ایک وفد سے ہونے والی ایک ملاقات کے دوران کیا، وفد میں جنرل سیکریٹری بلوچستان ہائی کورٹ بار نصیب اللہ ترین، ممبر بار کونسل منیر احمد خان کاکڑ ایڈوکیٹ، سینئر نائب صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عبداللہ خان کاکڑ، ممبر بلوچستان بار کونسل راہب خان بلیدی شامل تھے، جبکہ صوبائی وزراء عبدالرحیم زیارتوال، ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، رکن صوبائی اسمبلی نصر اللہ زیرے اور چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ بھی اس موقع پر موجود تھے، ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے سانحہ کوئٹہ کے شہید وکلاء کے لواحقین کے لیے اعلان کردہ پیکج پر عملدرآمد کی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے اس پر اطمینان کا اظہار کیا گیا تاہم اس پیش رفت کو مزید تیز کرنے اور زخمی وکلاء کے لیے امدادی پیکج کو حتمی شکل دینے کے لیے صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ، کمیٹی میں منیر احمد خان ایڈوکیٹ، نصیب اللہ ترین ایڈوکیٹ ،راہب خان بلیدی ایڈوکیٹ اور چیف سیکریٹری بلوچستان شامل ہونگے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سانحہ میں سینئر وکلاء کی شہادت سے پیدا ہونے والے خلاء کو جلد از جلد پر کرنے کے لیے صوبائی حکومت نے جونیئر وکلاء کو ایل ایل ایم اور قانون کے شعبہ میں اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے لیے 25کروڑ روپے کی خطیر رقم سے انڈومنٹ فنڈ قائم کر دیا ہے، اس پروگرام پر وکلاء تنظیموں کی مشاورت سے جلد عملدرآمد کا آغاز کر دیا جائیگا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہید وکلاء کے ورثاء کو ایک ایک کروڑ روپے کی گرانٹ کی فراہمی کے لیے ضروری کاروائی پر تیزی سے عملدرآمد جاری ہے اور مطلوبہ فنڈز بھی 5ستمبر تک ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو منتقل کر دئیے جائیں گے، جبکہ شہداء کے خاندانوں کے ایک ایک فرد کو سرکاری ملازمت کی فراہمی اور لواحقین کی رہائشی کالونی کی تعمیر کے لیے اراضی بھی جلد فراہم کر دی جائے گی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ زخمی وکلاء کی مکمل صحت یابی تک حکومت ان کے علاج و معالجہ کے تمام اخراجات برداشت کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی بتایا کہ سول ہسپتال کوئٹہ میں ٹراما سینٹر کو 8ستمبر تک جزوی طور پر جبکہ 20ستمبر تک مکمل فعال کر دیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ وہ شہداء کے ورثاء کے کرب کو دل سے محسوس کرتے ہیں کیونکہ وہ خود بھی اس کرب سے گزرے ہیں، انہوں نے کہا کہ شہداء کے ورثا ء خود کو تنہا نہیں سمجھیں حکومت اور پوری قوم ان کے غم میں برابر کی شریک اور ان کے ساتھ ہے، وفد کی جانب سے ورثاء کے لیے اعلان کردہ پیکج پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس پر عملدرآمد کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیاگیا۔