|

وقتِ اشاعت :   September 6 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس جناب جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت کی اس موقع پر درخواست گزار نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی ان کے وکیل سمیت سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ ایڈووکیٹ بھی موجود تھے تاہم آفتاب شیرپاؤ سمیت دیگر عدالت میں پیش نہیں ہوئے ۔ سماعت شروع ہوئی تو جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پاکستان بار کونسل کی ہڑتال ہے اس لئے وہ مذکورہ کیس میں بحث نہیں کریں گے اس کے علاوہ انہوں نے اس سلسلے میں تیاری بھی نہیں کی جس پر عدالت کے جج نے ان سے استفسار کیا کہ ہم مقدمے میں نامزد ملزم کی غیر موجودگی میں کیسے یقین کرلے کہ آپ ان کی وکالت کرسکتے ہیں یا نہیں جس پر پرویز مشرف کے وکیل نے کہاکہ وہ اگلی سماعت پر اس سلسلے میں عدالت کو آگاہ کریں گے کہ وہ کیس میں نامزد ملزم پرویز مشرف کی وکالت کرسکتے ہیں یانہیں ۔ اس موقع پر جسٹس جمال مندوخیل نے پرویز مشرف کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عدالت کو مطمئن کرنا ہوگا اس موقع پر پرویز مشرف کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پرویز مشرف کے عدالت میں پیش نہ ہونے کی وجوہات ان کی صحت کے مسائل اور سیکورٹی خدشات ہیں جس پر عدالت کے ججز نے ان سے کہاکہ عدالت کا کام سیکورٹی دینا نہیں ہوتا بلکہ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے بعد میں عدالت میں لمبی بحث چھڑ گئی جب عدالت کے ججز نے پرویز مشرف کے وکیل سے استفسار کیا کہ وہ بتائیں کہ آخر سیکورٹی مسائل کیونکر پیدا ہوئے جس پر اختر شاہ ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ لیاقت علی خان کے قتل کے بعد سے سیکورٹی ایشوز پیدا ہوئے اس پر عدالت کے جج نے ان سے استفسار کیا کہ وہ بتائیں کہ یہاں سیکورٹی کے مسائل لیاقت علی خان کے قتل ، بنگلہ دیش کے الگ ہونے ، بھٹو کے پھانسی کے بعد پیدا ہوئے یا پھر بلوچستان کے سابق گورنر یا وزیراعلیٰ کے قتل کے بعد ؟ جس پر پرویز مشرف کے وکیل جواب نہیں دے پائے تاہم انہوں نے کہاکہ وہ عدالت کا احترام کرتے ہیں اور وہ بینچ کو مطمئن کریں گے ۔ انہوں نے بعد ازاں مہلت طلب کی جس پر عدالت نے انہیں کہاکہ اگلی سماعت 5 اکتوبر کو رکھی جائے تو کیسا ہوگا جس پر پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ یہ وقت بہت کم ہے وہ پرویز مشرف کے خلاف دائر اور بھی مقدمات میں پیش ہوتے ہیں جبکہ اس کے علاوہ ان کی اہلیہ کی بھی طبیعت خراب ہے اس لئے عدالت انہیں اکتوبر کے آخری ہفتے تک مہلت دیں ۔ اس موقع پر عدالت میں نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کے وکیل سہیل احمد راجپوت ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کے وکلاء کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے مقدمے کی سماعت میں پہلے ہی بہت تاخیر ہوچکی ہے ۔ عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل سے اتفاق نہیں کیا اور سماعت کو اکتوبر کے تیسرے ہفتے تک کے لئے ملتوی کیا ۔