|

وقتِ اشاعت :   September 7 – 2016

کوئٹہ: کوئٹہ میں معمولی تلخ کلامی پر پولیس اہلکار نے تھانے کے اندر فائرنگ کرکے ایس ایچ او اور ان کے محافظ کو قتل کردیا۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے قاتل اہلکارا بھی مارا گیا۔ پولیس کے مطابق کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر واقع پولیس تھانہ منظور شہید کے اندر ایک مشتعل کانسٹیبل پرویز نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایس ایچ او نوربخش مینگل اور ان کے محافظ لیویز سپاہی عبداللہ بنگلزئی موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر لیاقت بلوچ نامی اہلکار زخمی ہوا۔ اس دوران موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے حملہ کر نے والے پولیس اہلکار پرویز کو جوابی فائرنگ میں ہلاک کردیا۔ جاں بحق ہونے والے اہلکاروں کی لاشیں اور زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ، جبکہ اعلی پولیس حکام بھی جائے پر پہنچے ، واقعہ کی مزید تفتیش شروع کر دی گئی۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ایس ایچ او اور پنجگور سے تعلق رکھنے والے پولیس اہلکار پرویز کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی جس پر پولیس اہلکار نے اشتعال میں آکر فائرنگ کی۔یاد رہے کہ نور بخش مینگل کی ایک ہفتے قبل ہی مشرقی بائی پاس پرایس ایچ او منظور ترین شہید کے نام سے بننے والے نئے تھانے کے ایس ایچ او کی حیثیت سے تقرری ہوئی تھی۔ تھانے کا ابھی باقاعدہ افتتاح بھی نہیں ہوا تھا۔ نور بخش مینگل اس سے قبل نیو سریاب، سریاب، سیٹلائٹ ٹاؤن سمیت شہر کے مختلف تھانوں میں ایس ایچ او کی حیثیت سے فرائض انجام دے چکے تھے۔